اسلام آباد کے فیض آباد انٹر چینج پر جاری مذہبی جماعتوں کے دھرنے میں شامل مظاہرین کے خلاف گذشتہ روز سیکیورٹی اداروں کے آپریشن کے خلاف ملک کے دیگر علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث معمولاتِ زندگی معطل ہوگئے۔

مظاہرین کی حمایت میں سندھ بھر میں مکمل شٹرڈاؤن کیا گیا، جن میں بدین، چھاچھرو، سانگھڑ، ٹنڈو الہ یار اور دیگر علاقے شامل ہیں۔

مال روڈ لاہور کے مناظر — فوٹو، ڈان نیوز
مال روڈ لاہور کے مناظر — فوٹو، ڈان نیوز

اس کے علاوہ ان علاقوں میں مظاہرے بھی کیے گئے جن میں مظاہرین نے فیض آباد دھرنے میں شامل مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی اداروں کی کارروائی کو تشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

دوسری جانب سندھ کے متعدد شہروں اور قصبوں میں تمام کاروباری مراکز اور دوکانیں بند رہیں جبکہ ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا جبکہ مٹھی، تلہار اور بدین کے دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

علاوہ ازیں عمر کورٹ، میر پور خاص، سانگھڑ اور دیگر اضلاع میں مختلف مذہبی جماعتوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا دوسری جانب انتظامیہ نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کرلیے۔

مزید پڑھیں: مظاہرین کی حمایت میں کراچی میں دوسرے روز بھی معمولاتِ زندگی معطل

کراچی کے ساتھ ساتھ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں بھی احتجاج کیا گیا جبکہ شہر میں تمام بازار اور کاروباری مراکز اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔

ملتان میں مظاہرے کا منظر— فوٹو، ڈان نیوز
ملتان میں مظاہرے کا منظر— فوٹو، ڈان نیوز

اس کے علاوہ فیض آباد مظاہرین سے یکجہتی کے لیے حیدر چوک پر دھرنا بھی جاری ہے جس کے شرکاء میں گزشتہ روز کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا۔

تاہم انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو شہر میں تعینات کردیا۔

لاہور میں بھی پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرین دھرنا دیئے ہوئے ہیں جبکہ ان کو کھانے پینے کی فراہمی بھی جاری ہیں۔

شہر بھر میں دھرنوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے جبکہ ایمبولینسز بھی طلب کر لی گئیں ہیں۔

پنجاب بھر میں مختلف مقامات پر موٹر وے بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے مسافر پریشانی کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیض آباد آپریشن: کب، کیا ہوا

حکومتِ پنجاب نے حالیہ دھرنوں کی وجہ سے صوبے بھر میں تمام تعلیمی اداروں کو 2 روز کے لیے بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی کے مطابق ملکی حالات کے پیش نظر پنجاب بھر کے تمام کالجز اور یونیورسٹیز 27 اور 28 نومبر بروز پیر و منگل بند رہیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ طلباء اور اساتذہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا اور صوبے بھر کے تمام تعلیمی ادارے اس فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

پشاور میں بھی جمیل چوک کے مقام پر گزشتہ ایک روز سے دھرنا جاری ہے جس کے بعد ٹریفک معطل ہوگیا جبکہ پشاور ایک اہم شاہراہ رنگ روڈ بھی بند کر دی گئی۔

مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ وزیر قانون زاہد حامد کے مستعفی ہونے تک دھرنا جاری رکھیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں