اسلام آباد: عرصہ دراز سے جاپانی کمپنیوں سے مغلوب رہنے والی پاکستانی آٹو مارکیٹ میں جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کے داخلے کے بعد اب چینی آٹو مینوفکچر کمپنیوں نے بھی ملک میں اسمبلنگ پلانٹ لگانے میں دلچسپی ظاہر کردی۔

اس حوالے سے گزشتہ روز آٹو مینوفکچرز اور اسمبلرز پر مشتمل چینی وفد نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کا دورہ کیا، وفد میں کاریں، ہیوی ڈیوٹی ٹرک، انجن، آٹو پارٹس اور ٹائرز بنانے والے 500 ارکان شامل تھے۔

مزید پڑھیں: مقامی کمپنی کا 800 سی سی کار متعارف کرانے کا اعلان

وفد میں چین کی نمایاں کمپنیوں ژینان کوہ ہان انٹرنیشنل ٹریڈ کو لمیٹڈ، ژینان بونائتو ٹریڈنگ کو لمیٹڈ، ہائی بے ژنجیو ہیوی ڈیوٹی مشینری میکس کو لمیٹڈ، سائنو ٹرک، شنگھائی چیزمیل ای کامرس کو کے نمائندگان بھی شریک تھے۔

وفد کے ارکان نے زور دیا کہ وہ ای یو معیار کی گاڑیوں کی پیداوار کر رہے ہیں اور پاکستان میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ابتدائی طور پر پاکستان میں آٹو موبائل اور آٹو پارٹس کی فراہمی اور کاروبار کے کامیاب آپریشن کے لیے مقامی شراکت داروں کو تلاش کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں، اس کے علاوہ مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے ذریعے آٹو مینوفکچرنگ پلانٹس اور بند گوداموں کے قیام کی بھی کوشش کریں گے۔

وفد کے ارکان نے کہا کہ وہ اس میدان میں پاکستانی افرادی قوت کے ساتھ اپنی تکنیکی معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی برقی گاڑیاں، جو سوزوکی مہران سے سستی

اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ آئی سی سی آئی مقامی تاجر برادری کی چینی ہم منصب ارکان کے ساتھ آٹو مصنوعات اور کاروباری تعاون کے حوالے سے شعور پیدا کرنے کے لیے سمینار منعقد کرے گا۔

آئی سی سی آئی کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ پاکستان میں زمینی راستے سے سامان کی نقل و حمل کے لیے ہیوی ڈیوٹی ٹرک اور گاڑیوں کی بڑی مانگ ہے کیونکہ یہاں 90 فیصد سامان کی ترسیل زمینی راستے سے ہوتی ہے۔


یہ خبر 24 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں