وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف ور متنازع ٹویٹ پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی ہمیں امریکا پر اعتماد میں احتیاط سکھاتا ہے۔

خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’پوچھتے ہو کیا کیا؟ ایک آمر نے فون کال پر سر نڈر کیا، وطن کو بارود و خون سے نہلایا، افغانستان پر اپنے اڈوں سے تمہارے 57 ہزار 800 حملے، ہماری گزرگاہوں سے تمہارا اسلحہ و بارود گیا، جبکہ ہزاروں شہری اور فوجی جوان آپ کی چھیڑی ہوئی جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔‘

وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں پر بھی روشنی ڈالی جبکہ اس جنگ میں پاکستان کی چکائی گئی قیمت کے حوالے سے بھی بات کی۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’جو آپ کا دشمن وہ ہمارا دشمن، ہم نے گوانتاناموبے جیل کو بھر دیا، ہم آپ کی خدمت میں اتنے مگن ہوئے کہ پورے ملک کو دس سال تک لوڈشیڈنگ اور گیس شارٹیج کے حوالے کیا، معیشت برباد ہوگئی لیکن خواہش تھی آپ راضی رہیں، ہم نے لاکھوں ویزے پیش کیے جس کے نتیجے میں بلیک واٹر اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جگہ جگہ پھیل گئے۔‘

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’4 سال سے دہائیوں کا ملبہ صاف کر رہے ہیں، ہماری افواج بے مثال جنگ لڑ رہی ہے، قربانیوں کی لامتناہی داستاں، ماضی سکھاتا ہے امریکا پہ اعتماد میں احتیاط، ہماری دہلیز پر اپنی ناکامی کا ملبہ نہ رکھو، آپ خوش نہیں افسوس ہے لیکن ہمارے وقار پہ اب سمجھوتہ نہیں ہوگا۔‘

تبصرے (0) بند ہیں