عالمی نمبر ایک ون ڈے باؤلر حسن علی اپنی عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر سال 17-2016 کے لیے آئی سی سی ایمرجنگ پلیئر آف دی ایئر (سال کے بہترین ابھرتے ہوئے کھلاڑی) کا ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

کرکٹ کی عالمی تنظیم انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے سال 17-2016 کے ایوارڈز کے لیے 21 ستمبر 2016 سے 31 دسمبر 2017 تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اس دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔

حسن علی نے اس عرصے میں پاکستان کی جانب سے 21 ایک روزہ میچز میں حصہ لیا جس میں انہوں نے 17.70 کی اوسط سے 48 وکٹیں حاصل کیں جبکہ وہ ون ڈے کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں نمبر ایک باؤلر ہیں۔

خیال رہے کہ حسن علی اپنی شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزشتہ برس انگلینڈ میں ہونے والی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 میں 13 وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان کو تاریخی فتوحات سے ہمکنار کرتے ہوئے پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتوانے میں کامیاب ہوگئے۔

آئی سی سی ایوارڈز میں چیمیئنز ٹرافی 2017 کے فائنل میں پاکستان کی فتح کو گزشتہ برس کرکٹ کا بہترین لمحہ قرار دیا گیا جب گرین شرٹس نے ایونٹ کی فیوریٹ بھارت کو ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کرتے ہوئے یک طرفہ مقابلے کے بعد 180 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی تھی۔

بھارتی کپتان ویرات کوہلی آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ لے اڑے اور انہیں ’سر گار فیلڈ سوبرز ٹرافی‘ سے نوازا گیا، جبکہ وہ ایک روزہ کرکٹ میں بھی سال کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

ویرات کوہلی نے ٹیسٹ میں 77.80 کی اوسط سے 8 سنچریوں کی مدد سے 2203 رنز، ون ڈے میں 7 سنچریوں کی مدد سے 82.63 کی اوسط سے 1818 رنز جبکہ 153 کے اسٹرائیک ریٹ سے 299 رنز اسکور کیے۔

آسٹریلیا کے کپتان اسٹیو اسمتھ آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر قرار پائے، انہوں نے آئی سی سی کے مقررہ وقت کے دوران ٹیسٹ میچز میں 16 ٹیسٹ میچز کھیلے اور 8 سنچریاں اسکور کیں جبکہ انہوں نے 78.12 کی اوسط سے 1870 رنز اسکور کیے۔

آئی سی سی کے ایسوسی ایٹس ممالک میں سال کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ افغانستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان اسپنر راشد کان کے نام رہا، جنہوں نے گزشتہ برس ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اپنی ٹیم کے لیے 60 وکٹیں حاصل کیں جبکہ انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے کرکٹ کی تیسری بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 18 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔

جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی امپائر مارائس ایرسمس کو گزشتہ سال اپنی بہترین فیصلہ سازی پر بہترین امپائر کا ایوارڈ دیا گیا، انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے فائنل میں انگلینڈ کے رچرڈ کیٹربرگ کے ہمراہ امپائرنگ کے فرائض انجام دیے تھے۔

بھارت کے یوزویندرا چھہال کی انگلینڈ کے خلاف 25 رنز کے عوض 6 وکٹیں لینے کی کارکردگی کو ٹی ٹوئنٹی میں سال کی بہترین پرفارمنس قرار دیا گیا۔

آئی سی سی اسپرٹ آف کرکٹ کا ایوارڈ انگلینڈ کی وویمن ٹیم کی کھلاڑی انیہ شربسول کے نام رہا جبکہ یہی ایوارڈ گزشتہ بر پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کے نام رہا تھا۔

بد قسمتی سے آئی سی سی کی سال بہترین ٹیسٹ ٹیم میں کوئی بھی پاکستانی اپنی جگہ نہیں بنا سکتا جبکہ اس میں بھارت، جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑی شامل ہیں۔

ٹیم کے کپتان بھارت کے ویرات کوہلی مقرر ہوئے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں بھارت کے چتیشور بجارا اور روی چندرن ایشون، جنوبی افریقہ کے ڈین ایلگر، کوئنٹن ڈی کوک اور کگیسو رباڈا، انگلینڈ کے بین اسٹوکس اور جیمز اینڈرسن اور آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر، اسٹیو اسمتھ اور جیمز اینڈرسن شامل ہیں۔

اس سال کی بہترین ون ڈے ٹیم کی قیادت بھی بھارت کے حصے میں آئی اور چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں ہارنے والے کپتان ویرات کویلی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کے بھی کپتان مقرر ہوئے، جبکہ دو پاکستانی اس ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔

ٹیم میں بھارت کے ویرات کوہلی(کپتان)، روہیت شرما اور جسپریت بمرا، پاکستان کے بابر اعظم اور حسن علی، جنوبی افریقہ کے اے بی ڈویلئرز اور کوئنٹن ڈی کوک، آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر، انگلینڈ کے بین اسٹوکس، نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ اور افغانستان کے راشد خان شامل ہیں۔

بھارت کے ویرات کوہلی، آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر، جنوبی افریقہ کوئنٹن ڈی کوک اور انگلینڈ کے بین اسٹوکس دونوں فارمیٹس میں سال کی بہترین ٹیموں میں شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں