کراچی میں 12 مئی 2007 کو پیش آنے والے سانحے کے متعلق مقدمے میں مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے 16 افراد کی گرفتاری کے لیے اخبار میں اشتہار دیا گیا۔

یہ اشتہار ملزمان کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87 کے تحت شائع کیا گیا ہے، جس میں ملزمان کو 3 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا تھا کہ سانحہ 12 مئی کے مقدمے میں مفرور 16 ملزمان کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق کارروائی کی جائے۔

مزید پڑھیں: سانحہ 12 مئی : وسیم اختر کا اعترافی بیان متنازع ہوگیا

مفرور ملزمان میں عمیر حسین صدیقی، حق نواز، عبدالاحد، دلدار میاں، عبدالوحید سمیت 16 افراد کے نام شامل ہیں، ان تمام ملزمان پر قتل، ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیرا سمیت متعدد الزامات ہیں۔

واضح رہے کہ سانحہ 12 کے مقدمات میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت کچھ ملزمان نے ضمانت لے رکھی ہے، تاہم ان 16 ملزمان نے عدالت سے کسی طور پر بھی رجوع نہیں کیا۔

12 مئی 2007

یاد رہے کہ آج سے قریباً 11 سال قبل 12 مئی 2007 کے روز جب اس وقت کی وکلا تحریک عروج پر تھی اور اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر ان کے استقبال کے لیے آنے والے سیاسی کارکنوں پر نامعلوم افراد نے گولیاں برسا دی تھیں۔

واضح رہے کہ شہر میں کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب غیر فعال چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائی کورٹ بار سے خطاب کرنے کے لیے کراچی پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ 12 مئی: ملک بھر میں وکلا کا یوم سیاہ

تاہم اس وقت کی انتظامیہ نے انھیں کراچی ائرپورٹ سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

اس روز کراچی کے مختلف علاقوں میں کشیدگی کے دوران وکلا سمیت 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں