واشنگٹن: امریکا کے ایوان بالا میں اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس نے 45 ویں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسیوں کو ‘خطرناک، لاپرواہ اور امریکا مخالف’ قرار دے دیا۔

خیال رہے کہ واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی پہلی سالگرہ 20 جنوری کو منائی جبکہ ڈیموکریٹس اسٹاف نے سینیٹ کی وزارت خارجہ کمیٹی کو پیش کرنے کے لیے دستاویزات تیار کرلی ہیں جس میں ٹرمپ کی خارجہ پالیسیوں سے متعلق نقائص سے متعلق تفصیلات درج ہیں۔

یہ پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا غصہ ‘کم’ کرنے میں متحرک

تیار کردہ دستاویزات سے متعلق سینیٹر بین گارڈین نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سوشل میڈیا ٹوئٹر کے ذریعے خارجہ پالیسی کا اعلان کررہے ہیں جبکہ ٹرمپ کے خارجہ پالیسی سے متعلق فیصلے جلد بازی پر مبنی ہوتے ہیں اور بیشتر فیصلوں میں ان کے اپنے سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن کی مشاورت بھی شامل نہیں ہوتی۔

سینیٹر بین گارڈین نے ڈونلڈ ٹرمپ کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہماری قوم اور آزاد دنیا کی تاریخ میں ٹرمپ ایک غیر متوقع حکمران ہیں’۔

دستاویزات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا گیا ہے کہ ‘اہم نوعیت کے سفارتی امور کو ٹوئٹر پر طے نہیں کیا جا سکتا’۔

یہ بھی پڑھیں: سال کا اختتام: ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان مشن اور افغان حکمت عملی کی نشاندہی

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا ٹوئٹر پر پاکستان سے متعلق نئی پالیسی رواں مہینے پیش کی تھی، جس میں پاکستان کی عسکری امداد پر پابندی لگانا شامل تھا۔

ڈیموکریٹس کی جانب سے تیار کردہ دستاویزات میں کہا گیا کہ ‘ٹرمپ انتظامیہ ہر مسئلے، حالات اور واقعات پر ہتھوڑے برسانا شروع کردیتی ہے’ اور اعتراضات کی بازگشت اسلام آباد میں بھی سنی جارہی ہیں۔

کمیٹی کے ڈیموکریٹ اسٹاف نے دعویٰ کیا کہ سیکریٹری آف اسٹیٹ ٹلرسن نے خود اقرار کیا ہے کہ انہیں امریکا کی خارجہ پالیسی سے متعلق فیصلوں کے بارے اس وقت معلوم ہوتا ہے جب صدر کا سوشل میڈیا اسٹاف ان کے کہنے پر ٹرئٹ کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: اب پاکستان کو ٹرمپ کے امریکا سے ’خلع‘ لے لینی چاہیے

ریکس ٹلرسن نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکی اقدار میں امریکی مفاد کی جھلک نہیں رہی ہے۔

امریکا میں مسلم ممالک پر سفری پابندیوں سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے پر اسٹاف نے لکھا کہ ‘مسلم ممالک پر سفری پابندیوں کا فیصلہ بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ہمیں دنیا سے کاٹ کر ہماری اقدار کی توہین کررہی ہے’۔

ڈیموکریٹس نے دعویٰ کیا کہ صدر نے متعدد مرتبہ ٹوئٹر پر جنگ کی دھمکی اور جنسی لعن طعن کر کے اپنے آفیس کی تذلیل کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حکومت چلانے کے اصولوں سے بے خبر ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ‘محض ٹرمپ کی وجہ سے امریکا کا اعتماد دیگر ممالک میں تنزلی کا شکار ہے’ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے ‘امریکی اقدار سے بغاوت کی، اتحادیوں کو تنہا چھوڑ دیا اور دشمنوں سے جا ملے ہیں’۔

اس حوالے سے پڑھیں: امریکی حکومت کا ملک میں ’شٹ ڈاؤن‘ کا اعلان

اس میں مزید کہا گیا کہ ‘ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کا نعرہ ‘سب سے پہلے امریکا ’خطرناک اور تباہ کن ہوگا جس کا نتیجہ امریکا تنہا اور امریکا کے آخری ہونے کی صورت میں سامنے آئے گا۔

ڈیموکریٹس نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے جملے اور ان کی حرکات و سکنات سے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب اشارے ملتے ہیں جو امریکا کے جمہوری اداروں اور اقدار پر حملہ جاری رکھیں گے۔

گیلپ پول کی جانب سے 134 ممالک میں امریکا سے متعلق اعتماد پر سروے کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کا امریکا پر اعتماد کی شرح صرف 30 فیصد سامنے آئی جبکہ سابق صدر اوباما کے دور میں اعتماد کا گراف 48 فیصد تھا۔

ڈیموکریٹس نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے اتحادیوں مثلاً نیٹو، اقوام متحدہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور جنوبی کوریا سے کیے گئے ‘اہم نوعیت کے وعدوں’ سے منحرف نظر آتی ہے۔

مزید معلومات کے لیے: ’ایوانکا ٹرمپ کے بھارتی دورے کو خفیہ رکھا جائے‘

دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے سے امریکا، چین کے ساتھ تصادم کے دھانے پر کھڑا ہے اور ایران کے ساتھ معاہدے کی شرائط کو تسلیم نہ کرکے جوہری معاہدے کو نقصان پہنچا رہا ہے جبکہ ٹرمپ نے اپنے موقف کے حق میں ایران کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت بھی پیش نہیں کیے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ قومی سلامتی کے معاملے میں ناکام ہو چکا ہے اور ترقیاتی اداروں اور امریکی سفارتی تعلقات کو ختم کر رہے ہیں۔

سینیٹ نے اسٹیٹ ڈپارمنٹ اور یو ایس ایڈ میں کل 163 ملازمتیوں کی تصدیق کی تھی تاہم ٹرمپ انتظامیہ تاحال 72 ملازمتوں پر امیدواروں کو منتخب نہیں کر سکی۔

ڈیموکریٹس نے مزید الزام عائد کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے اہلخانہ امریکی مفاد کے برعکس ذاتی کاروبار کی تشہیر میں مصروف ہیں اور ان کے بیٹی اور مشیر ایوانکا ٹرمپ کچھ ایسے امور پر کام کررہی ہیں جن سے انہیں مالی فوائد پہنچ سکیں۔


یہ خبر 22 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں