اسلام آباد: پاکستانی حکام کی جانب سے افغان مہاجرین کی صفوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کے متعدد دعووں کے باوجود حکومت نے ملک میں موجود 10 لاکھ 40 ہزار رجسٹر افغان مہاجرین کے قیام میں مزید 2 ماہ کی توسیع کردی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں توسیع کی گئی تاہم مجموعی طور پر افغان مہاجرین کے قیم میں چھٹی مرتبہ توسیع کی گئی ہے۔

یہ پڑھیں: 2018 میں افغان مہاجرین کی واپسی میں کمی کا امکان

اجلاس میں آمادگی ظاہر کی گئی کہ پاکستان میں قیام افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) میں 60 دن کی توسیع ہوگی جو 31 دسمبر 2017 کو تنسیخ ہو گئی تھی۔

وزیر سیفران (ر) لیفٹیننٹ جنرل عبدالقادر بلوچ نے افغان مہاجرین کے قیام میں ایک سال کی توسیع مانگی تھی۔

حکومت نے افغان مہاجرین کی ملک میں قانونی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ جاری کیے تھے تاکہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے انہیں ہراساں نہ کیا جا سکے، پی اور آر کارڈ کا اجرا اقوام متحدہ کے مہاجرین ایجنسی کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے نصاب میں ’قابل اعتراض‘ مواد کا نوٹس

واضح رہے کہ مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال، غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور سرحد پر سخت نگرانی بڑھنے کی وجہ سے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل پہلے ہی تیز ہوچکا ہے۔

افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل میں تیزی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اب انہیں افغانستان جانے کے لیے دستاویز دکھانے پڑتے ہیں۔

اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی جانب سے رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے مہاجرین کے لیے امدادی رقم کو 200 ڈالر سے بڑھا کر 400 ڈالر فی کس کردیا گیا ہے جبکہ پاکستان نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ واپس جانے والے مہاجرین کو 3 سال تک مفت گندم فراہم کرے گا۔

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے افغان مہاجرین کی رجسٹریشن مہم میں گزشتہ چھ ماہ میں 6 لاکھ 70 ہزار کو رجسٹر کیا۔

مزید پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کی واپسی کیلئے امریکا ’اقتصادی پیکج‘ دے، احسن اقبال

علاوہ ازیں وزارت عظمیٰ کے دفتر کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے دیگر فیصلوں میں ترقی پذیر علاقوں کے لیے طلبا کے لیے وزیراعظم کی فیس واپسی اسکیم کی منظوری بھی دی گئی۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ مذکورہ اسکیم کو بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب، فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے 114 اضلاع تک وسعت دی جائے گی۔

کابینہ نے چینی اکیڈمی آف سائنس اور محکمہ موسمیات پاکستان کے مابین مفاہمت کی یاداشت کی منظوری دی جس کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ پر کام کیا جائے گا۔


یہ خبر یکم فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں