پاکستانی اداکار کو ہیئرٹرانسپلانٹ کا خوفناک تجربہ
ساجد حسن پاکستان کے معروف اداکار ہیں جو دہائیوں سے ٹیلیویژن اور فلمی دنیا میں سرگرم ہیں، حال ہی میں انہوں نے سوشل میڈیا پر ہیئر ٹرانسپلات کے دوران ہونے والے خوفناک تجربے کو شیئر کیا۔
فیس بک پر ایک ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ ایک ڈاکٹر نو سال تک انہیں ہیئر ٹرانسپلانٹ کے عمل سے گزرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کرتا رہا اور دو ماہ قبل آخرکار اداکار رضامند ہوگئے۔
ہیئر ٹرانسپلانٹ کرانے کا یہ تجربہ ان کے لیے بھیانک خواب ثابت ہوا۔
اداکار نے بتایا کہ وہ اس عمل سے بغیر کسی ٹیسٹ کے گزرے، حالانکہ وہ جانتے تھے کہ یہ طے شدہ طریقہ کار نہیں۔
انہوں نے ڈاکٹر (ساجد حسن نے نام ظاہر نہیں کیا) سے اس بارے میں پوچھا تو جواب میں اس نے انہیں لٹا کر ہیئر ٹرانسپلانٹ کی کوشش کی۔
ساجد حسن کے مطابق ' اگلے روز میں خود کو بیمار محسوس کرنے لگا، دس سے پندرہ دن تک میں بخار اور انفیکشن کے باعث بستر میں پڑا رہا اور ڈاکٹر بس یہ یقین دہانی کراتا رہا کہ میں جلد بہتر ہوجاﺅں گا'۔
ساجد حسن نے یہ انکشاف بھی کیا کہ جب وہ چیک اپ کے لیے جانے لگے تو ڈاکٹر نے ان کے سر کو سیلین واٹر (معدنیاتی نمکیات کا پانی) سے دھو دیا۔
انہوں نے مزید بتایا ' ایک ماہ تک مجھے اور میرے گھروالوں کو متعدد مشکلات کا سامنا ہوا، مجھے کام سے محروم ہونا پڑا، اس ویڈیو کے ذریعے میں تحقیق کی اہمیت کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا چاہتا ہوں، سب کو کسی طبی طریقہ کار سے گزرنے سے قبل دس بار چیک کرنا چاہئے اور درست سرجن کا انتخاب کرنا چاہئے'۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگ اس پر مسلسل ٹوئیٹ کررہے ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں