کراچی میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائنل کے لیے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا جس کے تحت سیکیورٹی کی ذمہ داری پولیس، رینجرز اور فوج کے سپرد کردی گئی جبکہ میچ کے دوران سیکیورٹی کے لیے سول ایوی ایشن سے دو ہیلی کاپٹر بھی طلب کرلیے گئے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پی ایس ایل کی تیاری سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزیر داخلہ، وزیر صحت، وزیر بلدیات، وزیر کھیل، چیف سیکریٹری اور پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت شامل تھے۔

ان کے علاوہ اجلاس میں ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس، کمشنر کراچی، سیکریٹری صحت، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری کھیل، سیکریٹری بلدیات، میئر کراچی، ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ایڈیشنل آئی جی اسپشل برانچ طاہر آزاد، سینئر مینجر سیکیورٹی پی سی بی مسٹر ارشد خان، جنرل مینجر قومی کرکٹ اسٹیڈیم کراچی و دیگر سمیت اہم سیکیورٹی اور سول حکام شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل تھری کے شیڈول کا اعلان، پہلا میچ دبئی اور فائنل کراچی میں ہوگا

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے گزشتہ برس وعدہ کیا تھا کہ پی ایس ایل فائنل کراچی میں کروائیں گے، ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا اب ہم سب کو اس ایونٹ کو کامیاب بنانا ہے۔

اس موقع پر آئی جی سندھ نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی کہ سندھ پولیس نے لاہور کا دورہ کیا جس میں پاکستان و سری لنکا میچ اکتوبر 2017 کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ شہری مسائل باقاعدہ حل کیے جائیں، ان مسائل میں شہر کی لائٹنگ، پانی کا بندوبست، پارکنگ سائیٹ بنانا، صفائی کا کام، فضلے کو ٹھکانے لگانا و طبی سہولیات کا بندوبست شامل ہیں۔

ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ نے جاری بیان میں بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اس حوالے سے چار کمیٹیز تشکیل دے دی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ اسٹیڈیم کے اطراف جاری ترقیاتی کاموں کو تیز کیا جائے اور ٹریفک کے متبادل راستے بھی پہلے عوام کو بتادیئے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ایونٹ ہمارے عوام کے لیے ہے اور اس ایونٹ سے کسی کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل تھری: 98 فیصد غیر ملکی پاکستان آنے کو تیار، سلمان اقبال

اس موقع پر آئی جی سندھ پولیس نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ 9 فروری 2018 کو جمعے کی نماز کے بعد ابتدائی ریہرسل کریں گے، اس ریہرسل میں وی وی آئی پی موومنٹ، کھلاڑیوں کی آمد، سیکیورٹی انتظامات و دیگر ہر قسم کی موومنٹ کور کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اسٹیڈیم میں 33 ہزار لوگوں کی گنجائش ہے جس کو دیکھتے ہوئے پارکنگ و دیگر بندوبست کیا جارہا ہے، جس پر وزیراعلیٰ نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ اسٹیڈیم کے قریب آغا خان و لیاقت نیشنل ہسپتال ہیں، ان کی انتظامیہ سے بات چیت کرکے انہیں الرٹ رکھا جائے۔

انہوں ںے مزید کہا کہ ناگہانی صورتحال پر ان قریبی ہسپتالوں کی خدمات لی جاسکتی ہیں اس کے علاوہ تمام ایمبولینسز جو اسٹیڈیم میں موجود ہوں گی وہ جدید ایمرجنسی سہولیات سے لیس ہونی چاہیں۔

خیال رہے کہ رواں برس 22 فروری سے شروع ہونے والے پی ایس ایل تھری میں ایونٹ کے پلے آف مقابلے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم جبکہ فائنل کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان کی اس سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگ کے ماضی کے دو ٹورنامنٹس کے دوران سیکیوٹی خدشات کے پیشِ نظر غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آکر کھیلنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل فرنچائزوں کے 21 رکنی اسکواڈ مکمل

تاہم گزشتہ ایونٹ کے دوران غیر ملکی کھلاڑیوں کی ہچکچاہٹ میں کمی دیکھنے میں آئی تھی جہاں کئی کھلاڑیوں نے لاہور میں پی ایس ایل 2017 کے فائنل میں شرکت کے لیے لاہور کا رخ کیا تھا۔

مذکورہ فائنل میچ کے بعد جنوبی افریقہ کی ون ڈے ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی کی قیادت میں نامور بین الاقوامی کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلی تھی جس میں پاکستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

گزشتہ برس سری لنکن ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں تین ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کا آخری میچ لاہور میں کھیلا گیا تھا جبکہ سیریز کے گزشتہ دو میچز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں