کوئٹہ کی مقامی عدالت نے بلوچستان ہائی کورٹ کے سینیئر جسٹس نواز مری کے قتل میں سابق وزیر داخلہ بلوچستان نوابزادہ گزین مری پر فرد جرم عائد کردی۔

ضلعی و سیشن عدالت کے جج راشد محمود نے سابق وزیر داخلہ کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران فرد جرم کو پڑھ کر سنایا۔

تاہم نوابزادہ گزین مری نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس نواز مری کو کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر 6 جنوری 2000 کو قتل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جسٹس نواز مری قتل کیس: نوابزادہ گزین مری کی ضمانت منظور

جسٹس نواز مری قتل کیس میں گزین مری، ان کے بھارئی اور دیگر اہل خانہ کو نامزد کیا گیا تھا۔

عدالت نے کیس کی سماعت کو 20 مارچ تک کے لیے ملتوی کردیا اور تحقیقاتی افسر کو ہدایت کی کہ تمام ملزمان کی اگلی سماعت کے دوران موجودگی یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ نواب خیر بخش مری کے بیٹے گزین مری خود ساختہ جلا وطنی کے بعد گزشتہ سال 22 ستمبر کو پاکستان واپس آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: گزین مری کا علیحدگی پسند سیاست سے علیحدگی کا فیصلہ

ان کے پاکستان آمد پر پولیس نے انہیں جسٹس نواز مری کے قتل میں انہیں ایئر پورٹ سے گرفتار کرلیا تھا۔

اس سے قبل گزین مری کو تین دیگر مقدمات میں بری قرار دیا جا چکا ہے تاہم جسٹس نواز مری قتل کیس میں انہیں ضمانت ملی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں