بلوچستان میں میڈیکل کےطالب علم کے مبینہ اغوا کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) اور پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن (پی ایس اے) کی جانب سے کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا گیا۔

بولان میڈیکل کالج کے طالب علم سعید بلوچ کو مبینہ طور پر کالج کے ہوسٹل سے دو روز قبل نامعلوم افراد نے 'اغوا' کیا تھا۔

مظاہرین کی جانب سے سعید بلوچ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے مبینہ اغوا کی ایف آئی آر درج نہیں کرائی جا سکی۔

وائی ڈی اے کے صدر ڈاکٹر یاسر خوستی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سعید بلوچ کی 'بحفاظت بازیابی' کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ سے دو چینی باشندے اغوا

پی ایس اے کے صدر جمال شاہ کاکڑ کا کہنا تھا کہ احتجاج کا ایک مقصد کوئٹہ میں سرکاری ہسپتالوں کی 'حالت زار' کو بھی نمایاں کرنا ہے۔

مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں سعید بلوچ کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ درج تھا۔

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں کو مناسب میڈیکل آلات فراہم کرے۔

کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا جبکہ انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں تاہم کوئی سمجھوتہ طے نہیں پاسکا۔

خیال رہے کہ کوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز اور عوام کو نشانہ بنانے کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جہاں پولیس اہلکاروں اور اعلیٰ افسران کو نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ گزشتہ سال کوئٹہ سے ہی دہشت گرد گروپ کی جانب سے ایک چینی جوڑے کو اغوا کے بعد قتل کرنے کے حوالے سے خبریں آئی تھیں جس کی تصدیق بھی کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں