پوشاک سے زیادہ شخصیت بنانے والے ڈیزائنر گوینچے چل بسے
کاروبارکے لیے پوشاک سے زیادہ لوگوں کی شخصیت بنانے کے لیے دیدہ زیب اور انتہائی نفیس لباس تیار کرنے کے حوالے سے معروف فرانسیسی فیشن ڈیزائنر ہیوبرٹ ڈی گوینچے 91 برس کی عمر میں چل بسے۔
خیال رہے کہ ہیوبرٹ ڈی گوینچے کو خصوصی طور پر خواتین کے لیے سیاہ رنگت کے دیدہ زیب اور نفیس لباس تیار کرنے کے حوالے سے جانا جاتا تھا۔
انہوں نے 1950 کے بعد فیشن ڈیزائننگ کی شروعات کی اور اپنے فیشن ہاؤس ’دی ہاؤس آف گوینچے‘ کی بنیاد 1952 میں رکھی۔
انہوں نے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ہی یورپی ملک مناکو کی شہزادی سمیت کئی اہم خواتین کے لیے خصوصی طور پر لباس تیار کیے۔
ان کے لباس پہننے والی اداکارائیں اور معزز خواتین ان سےمتعلق کہا کرتی تھیں کہ ڈی گوینچے پوشاک سے زیادہ شخصیت بناتے ہیں۔
ہیوبرٹ ڈے گوینچے کے تیار کردہ ملبوسات نے اس وقت شہرت حاصل کی، جب انہوں نے 1953 میں ریلیز ہونے والی کامیڈین فلم ’سیبرینا‘ کی اداکارہ ہیپبرن کے لیے لباس تیار کیے۔
ہیوبرٹ ڈی گوینچے نے اپنے مرنے سے 23 سال قبل ہی اپنے فیشن ہاؤس کو فروخت کرکے فیشن ڈیزائننگ سے ریٹائرمنٹ حاصل کرلی تھی، تاہم وہ اچھوتے انداز سے لباسوں کے ڈیزائن کے خاکے تیار کرتے رہے۔
ان کی موت پر ان کے فیشن ہاؤس نے ٹوئیٹ کے ذریعے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ہیوبرٹ ڈی گوینچے کے اہل خانہ کے مطابق ان کی موت ان کے گھر پر ہوئی۔
’گوینچے اور لٹل بلیک ڈریس‘ کو فیشن کی دنیا میں ایک منفرد مقام دینے والے ہیوبرٹ ڈے گوینچے سے متعلق فلم سیبرینا کی اداکارہ ہیپبرن نے ان سے متعلق کہا تھا کہ ان کی شخصیت گوینچے کی پوشاک کی وجہ سے ہی ہے کیوں کہ وہ لباس سے زیادہ شخصیت تعمیر کرتے ہیں۔
معروف فیشن ڈیزائنر کی موت پر فرانس، اٹلی، اسپین اور دیگر ممالک کے فیشن ڈیزائنرز اور فیشن ہاؤسز نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
تبصرے (0) بند ہیں