بڑھتی عمر کے اثرات خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں؟

22 مارچ 2018
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ درمیانی عمر میں بھی چہرے کو جھریوں سے پاک رکھنا چاہتے ہیں؟ تو اپنے غذائی معمولات میں ایک تبدیلی لے آئیں۔

جی ہاں کھانے کی مقدار کو کم کرنا بڑھاپے کی جانب سفر کو سست کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

مزید پڑھیں : 16 غذائیں جو بڑھاپے کی جانب سفر سست کریں

پیننینگٹون بائیومیڈیکل ریسرچ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ جسم کا حصہ بننے والی کیلوریز کو کم کرکے جسم کو مختلف امراض سے بچایا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے دوران جانوروں پر کیے جانے والے تجربات کے دوران دیکھا گیا کہ جن جانوروں نے کم غذا کا استعمال کیا، ان کے جسمانی درجہ حرارت میں کمی جبکہ میٹابولزم سست ہوگیا، جس سے جسم میٹابولک عمل سے ہونے والے نقصان سے بچنے لگا۔

میٹابولزم کے عمل کے نتیجے میں جسم تکسیدی عمل سے گزرتا ہے جو کہ ذیابیطس، جوڑوں کے امراض اور کینسر جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ روزمرہ کی کیلوریز میں 15 فیصد کمی لانا جسمانی وزن میں کمی، تکسیدی عمل اور میٹابولزم سست کرتا ہے۔

میٹابولزم کا تیز عمل جوان جسم کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے مگر عمر بڑھنے کے ساتھ ہمارا جسم غذا کو توانائی میں تبدیل کرنے کا عمل سست ہوجاتا ہے۔

اسی وجہ سے عمر کی تیسری دہائی کے بعد سے مسلز کے حجم میں کمی آنے لگتی ہے اور موٹاپے سے نجات مشکل ہوجاتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ میٹابولزم سست ہونا درحقیقت عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو التوا میں ڈال دیتا ہے جبکہ تیز میٹابولزم جسم پر تناﺅ بڑھاتا ہے جبکہ جسمانی نظام کے لیے غذا کو توانائی میں تبدیل کرنا مشکل ہوتا جاتا ہے۔

ایسا ہونے سے جسم میں آکسیجن عدم توازن کا شکار ہونے لگتی ہے جس سے فری ریڈیکلز گردش کرنے لگتے ہیں جو کہ خلیات اور ڈی این اے پر حملہ آور ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : قبل از وقت بڑھاپے کی 5 علامات

فری ریڈیکلز کی تعداد جتنی زیادہ ہوگی جسمانی تناﺅ اتنا ہی شدید ہوگا، جبکہ ہمارے جسم انزائمے بھی بناتے ہیں جو ان فری ریڈیکلز کا خاتمہ کرتے ہیں مگر عمر بڑھنے سے ان کے بننے کی رفتار بھی سست ہوجاتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ کیلوریز کی مقدار کم کرنا اس تکسیدی نقصان کو سست کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کیلوریز کی مقدار محدود کرنا مختلف امراض کا خطرہ کم، بڑھاپے کی جانب سفر سست اور زندگی کو لمبی کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

عمران Mar 23, 2018 03:11am
اسلام میں ہے کہ ایک حصہ کھاؤ ایک حصہ پانی اور ایک خالی چھوڑ دو۔