کراچی کے علاقے ڈالمیہ میں موٹرسائیکل پر سوار 2 مبینہ ڈکیتوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک مبینہ ڈکیت ہلاک اور ایک پولیس افسر زخمی ہوگیا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس غلام مرتضیٰ بھٹو نے ڈان نیوز کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دو مشتبہ موٹر سواروں کو واٹر ٹینک کے قریب پولیس نے روکنے کی کوشش کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مبینہ ڈکیتوں نے پولیس کے اشارے پر رکنے کے بجائے پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار رانا ارشد زخمی ہوگیا تھا جسے فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: ڈکیتی کی وارداتوں میں تاجر کے علاوہ تین ڈاکو ہلاک

ایس پی نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک ملزم سلمان بھی شدید زخمی ہوا اور ہسپتال جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

انہوں نے کہا کہ مبینہ ملزمان کے قبضے سے 30 بور کی پستول، 4 راؤنڈز اور موٹرسائیکل برآمد کی گئی۔

ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے گرفتار ہونے والے ملزم ریاض نے گزشتہ دنوں گلستان جوہر بلاک 1 میں 14 مارچ کو اسد نامی لڑکے کو قتل کرنے سمیت اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی دیگر وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے پولیس رضاکار جاں بحق، ساتھی زخمی

حکام کا کہنا تھا کہ پولیس تیسرے ملزم کی تلاش کے لیے چھاپے مار رہی ہے اور یہ تینوں ملزمان ڈکیتوں کے ایک گروپ کا حصہ ہیں جنہیں پولیس اسد کے قتل کے بعد سے تلاش کر رہی تھی۔

ڈان نیوز کو حاصل ہونے والی اعترافی ویڈیو میں ملزم ریاض کا کہنا تھا کہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والا ملزم سلمان اسے کسی بلوچ سے ملوانے کے لیے لے کر گیا تھا اور وہاں اس نے کہا کہ انہیں کوئی کارروائی کرنی ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ ’ہم نے کریانہ اسٹور میں واردات کی اور پیسے لے کر جانے لگے تھے کہ ایک لڑکے نے سلمان سے سامان چھیننے کی کوشش کی اور جس پر اس نے فائر کیا تاہم ہم بائیک پر بیٹھ کر وہاں سے چلے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں