فواد عالم کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ مشترکہ تھا، سرفراز

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2018
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی

لاہور: قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے منتخب اسکواڈ میں فواد عالم کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ مشترکہ تھا اور امید ہے کہ ٹیم دوروں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے اتوار کو 16رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان کیا گیا لیکن عمدہ کارکردگی اور شاندار فٹنس کے باوجود فواد عالم کو اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا جس پر چیف سلیکٹر انضمام الحق شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: 3سال میں فواد عالم سے زیادہ بہتر کھلاڑی سامنے آئے، انضمام

تاہم چیف سلیکٹر نے فواد عالم کو منتخب نہ کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں انہوں نے فواد سے بہتر کھلاڑی دیکھے لیکن مجموعی اعدادوشمار ان کی اس دلیل کے حق میں نظر نہیں آتے۔

چیف سلیکٹر پر شدید تنقید کے بعد کپتان سرفراز احمد نے انضمام کی حمایت میں سامنے آتے ہوئے کہا ہے کہ دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے ٹیم سب کی مشاورت سے منتخب کی گئی اور ایسا نہیں کہ کسی خاص کھلاڑی کی حق تلفی کی گئی ہو۔

دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کی تیاریوں کے لیے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں جاری قومی ٹیم کا تربیتی کیمپ آج اختتام پذیر ہو گیا جہاں کھلاڑیوں کو سخت ٹریننگ کرائی گئی۔

آج ٹریننگ سیشن میں باؤلرز کو لمبے اسپیل اور بیٹسمینوں کو مستقل 45 منٹ بیٹنگ کرنے کا ٹاسک دیا گیا اور ٹریننگ کے دوران پیر پر گیند لگنے کے سبب فاسٹ باؤلر محمد عامر گراؤنڈ چھوڑ کر باہر چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'میں بھی چیف سلیکٹر ہوتا تو فواد کو اسکواڈ میں منتخب نہیں کرتا'

تربیتی کیمپ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ دورے کے لیے 16 کھلاڑیوں کو ہی منتخب کیا جا سکتا تھا اور اگر ان کا بس چلتا تو وہ کیمپ میں طلب کیے گئے تمام 25 کھلاڑیوں کو منتخب کر لیتے۔

اس موقع پر کپتان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ فواد کو خراب تکنیک، مینجمنٹ سے مسائل یا دیگر کسی وجہ سے منتخب نہیں کیا گیا۔

'ہمارے پاس 4 سلیکٹرز، ایک کوچ اور ایک کپتان ہے۔ جب بھی اسکواڈ منتخب ہوتا ہے تو ہر کوئی اپنی رائے کا اظہار کرتا ہے اور باہمی مشاورت اور تعاون سے اسکواڈ منتخب کیا جاتا ہے۔ ایسا نہیں کہ اسکواڈ کسی ایک فرد کی رائے یا مشاورت کے بغیر منتخب کیا جائے'۔

ان کا کہنا تھا کہ فواد نے 2009 سے ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی لیکن انہیں کیمپ میں طلب کیا گیا جہاں وہ دورے کے لیے منتخب کیے جانے والے ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل تھے۔ ایسا نہیں کہ انہیں طلب کیا گیا تو ان کو ٹیم میں ہر حال میں منتخب بھی کیا جائے گا بلکہ سعد علی اور عثمان صلاح الدین کی کارکردگی ان سے بہتر تھی، اس لیے ان دونوں کا انتخاب کیا گیا۔

کپتان نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے منتخب اسکواڈ کو متوازن قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایسا نہیں کہ جن کھلاڑیوں کو منتخب نہیں کیا گیا، انہیں دوبارہ منتخب نہیں کیا جائے گا بلکہ جو کوئی بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا اس کے لیے قومی ٹیم کے دروازے کھلے ہوں گے۔

مزید پڑھیں: 'فواد عالم کو نظر انداز کرکے امام الحق کو ٹیم میں کیوں شامل کیا؟'

اسکواڈ میں صرف ایک اسپنر کی شمولیت کے سوال پر سرفراز نے کہا کہ ہم نے چار اسپنرز کو کیمپ میں طلب کیا تھا جن میں سے شاداب بہترین تھے لیکن انگلینڈ میں سرد موسم اور فاسٹ باؤلر کے لیے سازگار کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے ہو سکتا ہے کہ ہم 4 فاسٹ باؤلرز کے ساتھ میدان میں اتر کر حارث سہیل یا اسد شفیق جیسے پارٹ ٹائم اسپنرز پر انحصار کریں۔

پاکستان ٹیم 23 اپریل کو لاہور سے کینٹربری روانہ ہوگی اور پہلا 4 روزہ وارم اپ میچ 28 اپریل سے کینٹ کے خلاف کھیلے گی۔

پاکستان اپنا دوسرا 4 روزہ میچ 4 سے 7 مئی تک نارتھ ہیمپٹن شائر کے خلاف کھیلے گا جس کے بعد آئرلینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ 11 مئی سے شروع ہوگا۔

آئرلینڈ سے میچ کے بعد قومی ٹیم 19 اور 20 مئی کو لیسٹر شائر کے خلاف 2 روزہ پریکٹس میچ کھیلے جس کے بعد 24 مئی سے انگلینڈ کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز شروع ہو گی۔

تبصرے (0) بند ہیں