راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن میں پشتو کی معروف گلوکارہ نازیہ اقبال نے بھائی کو اپنی کم سن بھانجیوں کو ریپ کا نشانہ بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

نازیہ اقبال کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت میں انہوں نے بتایا کہ ان کی دو کم سن بیٹیوں کو ان کے ماموں نے بچوں کے گلا کاٹنے کی ویڈیوز دکھا کر ڈرایا اور ریپ سے متعلق کسی کو بتانے کی صورت میں ایسے ہی انجام کی دھمکیاں دیں۔

روات پولیس کے مطابق پشتو کی معروف گلوکارہ نازیہ اقبال نے پولیس کو مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا کہ اس کی 12 سالہ اور 8 سالہ بیٹیاں بالترتیب 5 ویں اور دوسری جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات کی وجہ سے زیادہ تر وقت گھر سے باہر ہوتی ہے اور ان کے خاوند بھی روزگار کے سلسلے میں اکثر باہر رہتے ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے گھر کی دیکھ بھال اور بچیوں کی حفاظت کے لیے اپنے بھائی افتخار علی کو سوات سے بلوا کر گھر میں رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: 8 سالہ بچی کو ’ریپ‘ کے بعد زندہ جلادیا گیا

خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ان کی بیٹیاں اکثر ان سے شکایت کرتی تھیں کہ ان کے ماموں ان کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں اور خوف ناک فلمیں دکھا کر دھمکیاں دیتے ہیں کہ اگر انہوں نے کسی کو بتایا تو وہ انہیں بھی قتل کر دیں گے۔

خاتون کے مطابق دو دن قبل وہ صبح سویرے بچوں کے لیے ناشتہ بنانے کے لیے اٹھیں تو ساتھ والے کمرے سے اس کو چھوٹی بیٹی کے رونے کی آواز آئی جب اندر جا کر دیکھا تو ان کا بھائی ان کی بیٹی کے ساتھ ریپ کر رہا تھا۔

خاتون کا کہنا ہے کہ بھائی کو اس حالت میں دیکھ کر انہوں نے شور مچایا جس پر ان کے خاوند آگئے تاہم بھائی موقع سے فرار ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گھوٹکی میں 11 سالہ بچی کا گلا دبا کر قتل، ملزم گرفتار

اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) تھانہ روات شیخ خضر حیات نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچیوں کا میڈیکل کرالیا گیا ہے اور ابتدائی رپورٹ میں ریپ کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ نمونے حاصل کر کے لیبارٹری کے لیے لاہور بھیجوا دیئے گئے ہیں۔

ایس ایچ او کے مطابق ملزم کے خلاف گزشتہ رات مقدمہ درج کیا گیا جبکہ فرار ملزم کو گرفتار کر کے اس کا بھی میڈیکل کروا لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنے بیان میں جرم کا اعتراف کرلیا، اور مزید بتایا کہ ملزم افتخار علی کام نہیں کرتا صرف گھر پر ہی رہتا تھا۔

پولسی افسر نے مزید کہا کہ ملزم کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا تاکہ اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: جہلم میں 8 سالہ بچی کا ریپ کرنے والا ملزم گرفتار

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ملک بھر میں ریپ اور خاص طور پر کم عمر بچوں اور بچیوں کے ساتھ ریپ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور کئی معصوم بچوں کو ریپ کا نشانہ بنا کر قتل کیا جاچکا ہے۔

رواں ماہ کے آغاز میں ہی پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں 7 سالہ بچی کو ریپ کے بعد قتل کردیا تھا اور بچی کی لاش کھیتوں میں سے ملی تھی۔

اس واقعے کے بعد اہل علاقہ کی جانب سے سخت احتجاج کیا گیا تھا جبکہ بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس واقعے پر از خود نوٹس لیا تھا۔

اسی طرح کا ایک اور واقعہ جنوری میں ضلع قصور میں پیش آیا تھا، جہاں 6 سالہ بچی زینب کو اپنے گھر سے ٹیوشن جاتے ہوئے اغوا کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون سے ریپ کے الزام میں پولیس اہلکار گرفتار

5 روز بعد قصور میں شہباز خان روڈ پر ایک کچرے کے ڈھیر سے زینب کی لاش ملی تھی، جس کے بعد اس معاملے پر سخت احتجاج ریکارڈ کیا گیا تھا اور اس دوران 2 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

اس واقعے پر چیف جسٹس نے از خود نوٹس لیا تھا اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی ملزم کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی، جس کے بعد ایک ملزم عمران کو گرفتار کرلیا تھا۔

ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور 17 فروری 2018 کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے قصور میں 6 سالہ بچی زینب کو ریپ کے بعد قتل کے جرم میں عمران علی کے خلاف 4 مرتبہ سزائے موت، تاحیات اور 7 سالہ قید کے علاوہ 41 لاکھ جرمانے کا فیصلہ سنایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں