سیئول: شمالی کوریا کی جانب سے جنوبی کوریا کہ حکام کو ‘ ناواقف اور نااہل’ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ سفارتی صورتحال میں سیئول کے ساتھ بات چیت کا دور ممکن نہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح بات چیت کا ایک دور بدھ کو شیڈول تھا لیکن امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے باعث شمالی کوریا نے اس بات چیت کے دور سے انکار کردیا۔

خیال رہے کہ 2 ہفتوں تک جاری رہنے والی ‘میکس تھنڈر’ مشقوں کا آغاز 11 مئی کو ہوا تھا اور اس میں ایف 22 لڑاکا طیاروں سمیت دنوں اتحادیوں کے 100 جہاز شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کِم جونگ اُن کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی

اس حوالے سے شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این اے نے مذاکرات کار ری سون جیون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جب تک شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان اعلیٰ سطح بات چیت کے دور کا خاتمہ کرنے والی سنجیدہ صورتحال کا حل نہیں نکلتا، یہ آسان نہیں ہے کہ جنوبی کوریا کی موجودہ حکومت کے ساتھ بیٹھا جاسکے۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ اگر امریکا نے یکطرفہ طور پر پیانگ یانگ کو جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے پر مجبور کیا تو آئندہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو منسوخ کردیا جائے گا۔

کے سی این اے کے مطابق ری سون جیون نے بات چیت کے منقطع ہونے پر جنوبی کوریا کا رد عمل بتاتے ہوئے اسے ‘محاذ آرائی کا رد عمل’ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس پیشکش پر موجودہ جنوبی کوریا کی انتظامیہ نے ثابت کردیا کہ وہ ایک ناواقف اور نااہل گروپ ہے جو موجود صورتحال کے احساس سے مبرا ہے۔

اس حوالے سے سیئول کا کہنا تھا کہ انہیں غیر متوقع طور پر اعلیٰ سطح مذاکرات کے ختم ہونے کا پیغام موصول ہوا۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے استعمال ہونے والی زبان کے بعد پیونگ یانگ کی ماضی کے بیانات میں اچانک اور ڈرامائی واپسی ہے، جو ایک طویل عرصے تک اس بات پر زور دے رہے تھے کہ امریکا کے خلاف اپنے دفاع کے لیے اسے جوہری ہتھیار کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا: جوہری تنازع ختم کرنے کیلئے اُن کی اِن سے تاریخی ملاقات

یاد رہے کہ 27 اپریل کو شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن ڈیمار کیشن لائن عبور کرکے پہلی مرتبہ جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں انہوں نے شمالی و جنوبی کوریا کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی تھی۔

بعدِ ازاں 29 اپریل کو جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے دعویٰ کیا تھا کہ رواں برس مئی میں شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں کے تجربات کرنے کی سائٹ بند ہوجائے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا نے رواں ماہ کے آخر میں بین الااقوامی میڈیا کی موجودگی میں اپنی جوہری تنصبات کو تباہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں