نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے صوبائی وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے سابق چیف سیکریٹری فضل الرحمٰن کے نام پر اتفاق کرلیا۔

کراچی میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبے کے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے فضل الرحمٰن کے نام پر اتفاق ہوا ہے۔

فضل الرحمٰن — فائل فوٹو
فضل الرحمٰن — فائل فوٹو

انہوں نے کہا کہ نامزد نگراں وزیر اعلیٰ فضل الرحمٰن منجھے ہوئے بیوروکریٹ ہیں اور سابق چیف سیکریٹری سندھ بھی رہ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے ایسا نام لانا چاہتے تھے جس پر تمام پارٹیوں کا اتفاق ہو۔‘

اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے فضل الرحمٰن کا نام حکومت اور اپوزیشن کا مشترکہ نام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آئندہ انتخابات کے لیے بہترین نگراں وزیر اعلیٰ چُنا ہے اور فضل الرحمٰن حکومتی امور بہتر چلائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری

واضح رہے کہ 31 مئی کو رات 12 بجتے ہی وفاقی حکومت کی طرح صوبائی حکومتیں بھی ختم ہوگئی ہیں، تاہم دیگر تین صوبوں میں نگراں وزرائے اعلیٰ کے ناموں کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوسکا ہے۔

تحریک انصاف نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے ڈاکٹر حسن عسکری اور ناصر درانی کے نام دیئے، تاہم ناصر درانی نے ذمہ داری سنبھالنے سے انکار کردیا۔

خیبر پختونخوا میں بھی نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کا فیصلہ نہ ہو سکا اور معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا، جو تین دن میں نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کا فیصلہ کرے گی۔

بلوچستان میں نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کے لیے ڈیڈ لاک برقرار ہے اور حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تین ملاقاتیں بے نتیجہ رہیں۔

ملک کا نگراں وزیر اعظم سابق چیف جسٹس ناصر الملک کو نامزد کیا گیا ہے جو جمعہ کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں