لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے انتخابات کے لیے نامزدگی فارم سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

صوبائی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایوانِ زیریں کے کسٹوڈین ہونے کے ناطے ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان کی جانب سے منظور کیے گئے قانون کے خلاف آنے والے فیصلے پر اپیل دائر کریں، جس میں عدالت عالیہ کے فیصلے کو معطل کرنے کی استدعا کی جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنی پٹیشن میں یہ بھی استدعا کریں گے کہ الیکشن کے شیڈول کا اعلان ہوچکا ہے لہٰذا اس میں ردو بدل نہ کیا جائے اور انتخابات مقررہ وقت پر منعقد کیے جائیں۔

جسٹس عائشہ ملک کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ نامزدگی فارم کے حوالے سے پٹیشن گزشتہ برس دسمبر میں فائل ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا عدالتی فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان جانتا ہے کہ 31 مئی کو قومی اسمبلی کی مدت پوری ہوجائے گی جو ڈھکی چھپی بات نہیں تھی، اور اس حوالے سے فیصلہ بھی اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ گزشتہ قانون ساز اسمبلی کی موجودگی میں سامنے آتا تو پھر اس حوالے سے ایوان میں بات کی جاتی اور اس پر بحث ہوتی لیکن اس حوالے سے بھی کوئی موقع نہیں دیا گیا۔

فیصلے کے وقت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد فیصلہ آنے کے حوالے سے صرف جج صاحبہ ہی بتا سکتی ہیں کہ یہ فیصلہ اب کیوں آیا؟

ایاز صادق کا مزید کہنا تھا کہ میری اطلاعات کے مطابق 25 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسی طرح کی پٹیشن کو خارج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے انتخابات کے نامزدگی فارم کو کالعدم قرار دے دیا

سینیٹ الیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایوانِ بالا کے انتخابات بھی اسی ایکٹ کے ذریعے ہوئے تھے جس ایکٹ کے تحت کاغذاتِ نامزدگی جمع ہوئے تھے۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایوان میں موجود تمام جماعتوں نے الیکشن کمیشن کی موجودگی میں بیٹھ کر یہ فیصلہ کیا تھا کہ کاغذاتِ نامزدگی میں تبدیلی لانی ہے اور اسے آسان بنانا ہے۔

انہوں نے الیکشن کے ملتوی ہونے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے الیکشن کمیشن نئے فارمز بنائے گا جو پہلے وفاقی کابینہ اور پھر منظوری کے لیے صدر کے پاس جائے گا، اور اس عمل کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہوسکتے ہیں۔

ایاز صادق نے کہا کہ اس پٹیشن کو دائر کرنے سے قبل وہ اپنے وکیل سے مشاورت کریں گے اور جلد از جلد اسے عدالتِ عظمیٰ میں دائر کر دیا جائے گا۔

نگراں وزیراعلیٰ کی نامزدگی کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ کسی چپڑاسی رکھنے کے فیصلے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کے نام دیے اور پھر واپس بھی لے لیے۔

تبصرے (0) بند ہیں