کوئٹہ کے علاقے سنجادی میں کوئلے کی کان میں پیش آنے والے حادثے میں 4 کان کن جاں بحق ہوگئے۔

چیف انسپکٹر مائنز افتخار احمد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق حادثہ کان میں گیس کے دھماکے کے باعث پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کان تلے دبنے والے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں،دھماکے سے 9 دیگر افراد بھی متاثر ہوئے جن میں سے 6 افراد کو ابتدائی طبی امداد دی گئی جبکہ دیگر تین زخمی زیرعلاج ہیں۔

چیف انسپکٹر مائنز افتخار احمد کا کہنا تھا کہ جان بحق تمام چاروں افراد کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقے سوات سے تھا۔

جاں بحق کان کنوں کی شناخت محمد رحمٰن، یارخان، بادشاہ وزیر اور غلام محمد کے نام سے ہوئی۔

یاد رہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ ماہ ہی کوئلے کی دو مختلف کانوں میں اسی طرح کے دھماکوں کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے تھے جس کے بعد صوبائی حکومت نے حادثے کی تفتیش کے لیے چاررکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

مزید پڑھیں:کوئٹہ: کوئلے کی کان میں حادثہ، 23 کان کن جاں بحق

صوبائی حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی رپورٹ تاحال دستیاب نہیں اور اس حوالے سے کسی پیش رفت سے بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ پیش آنے والے حادثے میں جاں بحق 21 کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تھا۔

پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مطابق کوئلے کی کانوں میں پیش آنے والے واقعات میں سالانہ 100 سے 200 کے درمیان کان کن جاں بحق ہوجاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں