لاہور: امیرِ جماعتِ اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات کے لیے ٹکٹ کے معاملے پر کوئی ابہام نہیں ہے اور یہ معاملہ عید کے بعد حل کر لیا جائے گا، جبکہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) میں شامل جماعتوں میں اس حوالے سے کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی اس کا اثر انتخابات کے نتائج پر پڑے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان ٹکٹ دینے کا معاملہ اپنے حتمی مراحل میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ سیاسی جماعت کے امیدوار ابھی اپنی سیاسی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے انتخابی مہم کا آغاز کر رہے ہیں، اس لیے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ ایم ایم اے کا اتحاد ابھی وجود میں نہیں آیا، یا پھر اتحاد میں شامل جماعتیں اپنے علیحدہ علیحدہ مفاد کے لیے کام کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: ایم ایم اے کا ورکرز کنونشن منعقد کرنے کا اعلان

سراج الحق نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایک مرتبہ ٹکٹ کا معاملہ عید کے بعد ایم ایم اے کی سپریم کونسل میں طے کر لیا جائے گا جس کے بعد ٹکٹ کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے اندرونی اختلافات بھی ختم ہوجائیں گے۔

انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ٹکٹ کے معاملے میں سب کچھ بہتر نہیں ہے، حتیٰ کہ ایم ایم اے اتحاد میں شامل سیاسی جماعتیں بھی اندرونی طور پر ٹکٹ کے معاملے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم ایم اے 5 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے، اور ان تمام جماعتوں کی اپنے علیحدہ علیحدہ انتخابی اعداد و شمار اور اہداف ہیں، ایسے میں تمام جماعتوں کو ایک صفحے پر جمع کرنا ایک مشکل عمل ہے جس میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ مجلس عمل بحال: مولانا فضل الرحمٰن صدر منتخب

امیرِ جماعت اسلامی نے انکشاف کیا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ٹکٹ کے حوالے سے مسائل ہیں جنہیں ضلعی، صوبائی یا پھر مرکزی پارلیمانی بورڈ کی سطح پر حل نہیں کیا جاسکتا، لہٰذا انہیں عید الفطر کے بعد ایم ایم اے کی سپریم کونسل کے سامنے اٹھایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں ہونا چاہیے جس پر تمام مرکزی قیادت کی محنت لگ جائے، تاہم اس معاملے کو 28 جون کو کاغزات نامزدگی واپس لینے کے عمل سے قبل حل کرلیا جائے گا، اور ایم ایم اے کے امیدواروں کی حتمی فہرست کو آویزاں کردیا جائے گا۔

سراج الحق نے واضح کیا کہ ان کی جماعت صوبائی یا پھر قومی سطح پر ایم ایم اے کے علاوہ کسی دوسری سیاسی جماعت کے ساتھ الحاق نہیں کر رہی۔

مزید پڑھیں: ایم ایم اے کی بحالی میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کا الزام مسترد

ان کا کہنا تھا کہ ویسے ہی ایم ایم اے ٹکٹ کے معاملے میں پریشانیوں کا شکار ہے تو ایسے میں یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ جماعت اسلامی انتخابات میں اتحاد کے لیے کسی دوسری سیاسی جماعت سے بات چیت کرے۔

انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ این اے 23 چارسدہ کے عوام ان سے اصرار کر رہے ہیں کہ وہ وہاں سے آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے خلاف الیکشن میں حصہ لیں، کیونکہ اس حلقے میں ان کی جائے پیدائش شبقدر بھی موجود ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں