ووٹ مانگنے کیلئے آنے والے سردار کو سندھ کے نوجوانوں نے واپس کردیا

اپ ڈیٹ 21 جون 2018
سلیم جان مزاری ماضی میں صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں—فوٹو: فیس بک
سلیم جان مزاری ماضی میں صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں—فوٹو: فیس بک

شمالی سندھ کے ضلع کندھ کوٹ ایٹ کشمور کے علاقے تنگوانی میں نوجوانوں نے ووٹ مانگنے کے لیے آنے والے علاقے کے بااثر ترین سردار سلیم جان مزاری کو واپس کردیا۔

ضلع کندھ کوٹ ایٹ کشمور کا شمار صوبے کے پسماندہ ترین اضلاع میں ہوتا ہے، جو شمالی سندھ کا آخری ضلع بھی ہے۔ اس ضلع کی سرحدیں صوبہ پنجاب اور صوبہ بلوچستان سے بھی ملتی ہیں۔

اس ضلع کو قبائلی جھگڑوں کا مرکز بھی تسلیم کیا جاتا ہے، یہاں برسوں سے مختلف قبائل معمولی معمولی باتوں پر ایک دوسرے سے لڑتے جھگڑتے آئے ہیں۔

ایک ایسے ضلع میں جہاں تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے، بدامنی کا راج ہے، بنیادی ڈھانچہ اور تعمیروترقی نہ ہونے کے برابر ہے اور جہاں سرداروں اور وڈیروں کے خلاف کسی بھی غریب کی جانب سے آواز اٹھانا تقریبا گناہ یا پھر سردار کی عزت نہ کرنے کے مترادف سمجھا جاتا ہے، وہاں چند نوجوانوں نے بااثر سردار کا راستہ روک کرانہیں کھری کھری سنادیں۔

نوجوانوں نے طویل عرصے تک غائب رہنے اور نئے عام انتخابات قریب آنے کے بعد ووٹ مانگنے کے لیے آنے والے سردار سلیم جان مزاری کے سامنے احتجاج کرکے انہیں 10 سال تک غائب رہنے، ایوانوں میں علاقے کے لیے کچھ نہ بولنے اور علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہ کرنے پر بولنے تک نہ دیا اور انہیں واپس جانے پر مجبور کردیا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

نجی چینل کے کیمرا مین عاشق جان کی جانب سے فیس بک پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تنگوانی کے نوجوان علاقے کے سردار اور سابق رکن اسمبلی کو روک کر ان کے سامنے سخت احتجاج کر رہے ہیں۔

احتجاج کرنے والے نوجوان اگرچہ سردار صاحب کو 10 سال تک ضلع کے لیے کچھ بھی نہ کرنے کا طعنہ دیتے سنائی دے رہے ہیں، تاہم ان کا زیادہ تر زور اس بات پر ہے کہ سردار سلیم جان مزاری نے ضلع میں یونیورسٹی بنانے کے لیے کردار کیوں نہیں ادا کیا۔

نوجوان بولتے نظر آتے ہیں کہ ان کی خاموشی کو 50 سال گزر گئے اور ان کی 4 نسلیں خاموشی کی وجہ سے جہالت کی زندگی گزار گئیں، تاہم اب وہ خاموش نہیں رہنے والے، وہ اپنا حق، اپنی یونیورسٹی لڑ جھگڑ کر بھی حاصل کریں گے۔

سلیم جان مزاری کا شمار بااثر سرداروں میں ہوتا ہے—فوٹو: فیس بک
سلیم جان مزاری کا شمار بااثر سرداروں میں ہوتا ہے—فوٹو: فیس بک

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سردار سلیم جان مزاری نوجوانوں کو احتجاج ختم کرکے بات سننے کا کہہ رہے ہیں، تاہم نوجوانوں کا غصہ اتنا شدید ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں سردار کی بات نہیں سننا چاہتے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوانوں کے شدید غصے سے تنگ آکر سردار سلیم جان مزاری گاڑی میں بیٹھ کر واپس چلے جاتے ہیں۔

پسماندہ ترین علاقے میں بااثر سردار کے خلاف چند نوجوانوں کے احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور سندھ بھر کے نوجوان ایک دوسرے کو اپنے اپنے علاقوں میں ایسا ہی احتجاج کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے دکھائی دیے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سردار سلیم جان مزاری جیسا احتجاج سندھ کے دیگر بااثر سرداروں اور وڈیروں کو بھی اپنے اپنے علاقوں میں دیکھنا پڑسکتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jun 21, 2018 08:53pm
تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آ گئی ہے۔