زمبابوے کے صدر ایمرسن منینگاگوا کی ریلی میں دوران خطاب دھماکے سے کئی افراد زخمی ہوگئے تاہم صدر محفوظ رہے۔

خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق ایمرسن منینگاگوا بلاوایو میں ایک اسٹیڈیم میں صدارتی مہم کے سلسلے میں ایک ریلی سے خطاب کررہے تھے کہ دھماکا ہوا جہاں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

خیال رہے کہ زمبابوے میں اگلے ماہ صدارتی انتخابات ہورہے ہیں جس کے سلسلے میں ملک میں انتخابی مہم جاری ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب ایمرسن منینگاگوا اپنی تقریر ختم کر کے واپس جارہے تھے۔

دھماکے کے حوالے سے موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایمرسن منینگاگوا تقریر ختم کرنے کے بعد ہاتھ ہلا کر وہاں موجود حامیوں کو جواب دے رہے ہیں اور جیسے ہی ٹینٹ میں داخل ہوتے ہیں تو دھماکے سے دھواں اٹھتا ہے اور لوگوں کی چیخنے کی آوازیں آرہی ہیں تاہم سرکاری ٹی وی نے فوری طور پر نشریات معطل کردی۔

یہ بھی پڑھیں:ایمرسن میننگاگوا نے زمبابوے کے نئے صدر کا حلف اٹھالیا

زمبابوے کے صدر ایمرسن منینگاگوا کے ترجمان جارج چمارامبا نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش جاری ہے۔

یاد رہے کہ ایمرسن منینگاگوا نے گزشتہ سال نومبر میں فوجی مداخلت کے دباو پر سابق صدر رابرٹ موگابے کے استعفے کے بعد عبوری طور پر صدر کا عہدہ سنبھال لیا تھا۔

زمبابوے میں 30 جولائی کو موگابے کے بغیر پہلی مرتبہ صدارتی انتخاب ہوگا جہاں 1980 میں آزادی کے بعد موگابے مسلسل حکمران رہے ہیں۔

ایتھوپیا میں وزیراعظم کی ریلی میں بم حملہ

افریقہ کے ہی ایک اور ملک ایتھوپیا میں بھی اس واقعے سے چند گھنٹوں قبل نو منتخب وزیراعظم کی ایک بڑی ریلی کے دوران دستی بم کا دھماکا ہوا جہاں ایک شخص جاں بحق اور بھگدڑ کے نتیجے میں 80 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

منتظمین کے مطابق دستی بم کے حملے کا نشانہ وزیراعظم ابی احمد تھے، وزیراعظم ابی احمد نے بھی اس ریلی میں دھماکے کی تصدیق کی تھی۔ ایتھوپیا کے شہر ادیس آبابا میں منعقدہ ریلی میں ہزاروں افراد شریک ہو کر اپنے اصلاحات پسند وزیراعظم کو اپنی حمایت کا یقین دلانا چاہتے تھے۔

دھماکے کے بعد شدید بھگدڑ مچ جانے کی وجہ سے 80 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں