راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے سیاسی جماعتوں اور انتخابی امیدواروں کی جانب سے مقررہ پیمانے کی خلاف ورزی کر کے لگائے گئے پوسٹر اور بینرز ہٹانے کا آغاز کردیا۔

اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کی مقامی قیادت کوایک خط بھی ارسال کیا گیا جس میں انہیں الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر عمل پیرا ہونے کی ہدایت کی گئی۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 22 جون کو ایک ضابطہ اخلاق جاری کیا تھا جس کے مطابق پوٹریٹ کے لیے 2x3 فٹ، بینرز 3x9، پوسٹرز 18x23 انچ اور پمفلٹ کا سائز 6x9 انچ مختص کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018: سندھ میں عوامی املاک پر پارٹی پرچم اور بینرز لگانے پر پابندی

اس کے علاوہ پینا فلیکس، پوسٹرز اور وال چاکنگ پر پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عمر جہانگیر جنہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کا جائزہ لینے کے لیے مقرر کیا گیا ہے، کی ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر نے شاہراہوں کا دورہ کیا اورسیاسی جماعتوں کے لگائے گئے مقررہ پیمانے سے زائد کے سائن بورڈز، بینرز، اور پوسٹرز ہٹانے کی سختی سے ہدایت کی۔

اس موقع پر انتظامیہ نے امیدواروں کو خبردار کیا کہ خلاف ورزی کی صورت میں الیکشن کمیشن میں رپورٹ کی جائے گی، جبکہ عام انتخابات کے انعقاد تک روزانہ کی بنیاد پر ان معاملات کا جائزہ لیا جائے گا اور اس سلسلے میں کسی کو بھی رعایت نہیں دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: عام انتخابات: سیاسی جماعتوں، پولنگ ایجنٹس کیلئے ضابطہ اخلاق جاری

اس ضمن میں ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر جہانگیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے دو روز قبل ضابطہ اخلاق کے اجرا کے بعد مذکورہ آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

اس حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی راولپنڈی کے ترجمان ناصر میر نے ڈان کو بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بل بورڈز اور پوسٹرز کئی مقامات پر آویزاں ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر کے بینرز کچھ علاقوں سے اتارے گئے ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی شکیل اعوان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت الیکشن کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد کررہی ہے، جبکہ وہ افراد بینرز اور پوسٹرز پر بے دریخ پیسہ بہا رہے ہیں جنہیں مقامی لوگ نہیں جانتے ۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کی غیر ملکی مبصرین کو انتخابی عمل سے دور رکھنے کی کوششیں

ا س سلسلے میں پی ٹی آئی راولپنڈی کے صدر اعجاز خان جازی نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ مسلم لیگ (ن) کے پوسٹرز بھی ہٹائے، اور یہ کہ پی ٹی آئی نے قانون کی کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں کی۔


یہ خبر 25 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں