متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے واضح کیا ہے کہ سعودی اتحادی افواج نے یمن کے ساحلی صوبے الحدیدہ کا محاصرہ کرکے عسکری حملے روک دیئے ہیں۔

اے اے نامی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق یو اے ای کے وزیر خارجہ انور گرداش نے ٹوئٹ کیا کہ صوبے میں حوثی باغیوں کو ’غیر مشروط دستبرداری‘ کی پیشکش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یمن جنگ کی وجہ برطانیہ،امریکا کی سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی ہے، ایران

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’ہم اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریوتھ کی امن مذاکرات کی بحالی کی کاوشوں کو سہراتے ہوئے الحدیدہ شہر اور پورٹ سے حوثی باغیوں کی غیر مشروط پسپائی کا خیر مقدم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ان کی کامیابی کے لیے پرامید ہیں اور اسی مقصد کی تکمیل کے لیے عسکری کارروائیاں روک دی گئی ہیں‘۔

مارٹن گریوتھ نے کہا تھا کہ الحدیدہ میں فوجی کارروائیاں 23 جون سے ایک ہفتے کے لیے روک دی گئی ہیں تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔

دوسری جانب یو اے ای کے وزیر نے دعویٰ کیا کہ اتحادی فوجیوں نے الحدیدہ کے ہوائی اڈھے کو ’حوثی باغیوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے‘۔

مزید پڑھیں: بحرین:سعودی عرب کی یمن جنگ پر تنقید، شہری کو 5 سالہ قید

اقوام متحدہ کے ایلچی نے حوثی باغیوں کو الحدیدہ کا کنٹرول اقوام متحدہ کے حکام کی نگرانی میں دینے کی تجویز دی تھی۔

مارٹن گریوتھ نے گزشتہ جمعرات کو تنازع حل کرنے کے لیے اپنا نیا مشن شروع کیا تھا اور اس مقصد تحت جنوبی شہر عدن میں یمنی صدر منصور ہادی اور بعض وزراء کے علاوہ حوثی باغیوں کے چیف محمد عبدالسلام سے مسقط میں بات چیت بھی کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں