سکرنڈ: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کے علاوہ پاکستان کی کسی سیاسی جماعت کے پاس منشور نہیں ہے۔

سکرنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے پاس ایک سیاسی منشور موجود ہے،جنہوں نے منشور پیش نہیں کیا وہ انتخابات ملتوی کرانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے کیوں نکالا‘، ’تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں‘ اور ’کٹھ پتلی اتحاد‘ والوں کے پاس کوئی منشور ہی موجود نہیں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جو ہمیشہ غربت کا مقابلہ کرتی ہے، اس لیے آپ 25جولائی کو تیر پر ٹھپہ لگا کر اسے کامیاب بنائیں۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری کے این اے 246 سے کاغذاتِ نامزدگی جمع

انہوں نے اپنے منشور کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جو کام کسانوں کے لیے کیا کسی اور نے نہیں کیا اور اسی لیے ہم ہمیشہ کسان دوست منشور لے کر آتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت اقتدار میں آکر فصلوں کو نقصان کی صورت میں کسان کو مدد فراہم کرے گی اور غریب خواتین کو بلا سود قرضے دیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کسانوں کو حقوق دیے، تاہم آئندہ حکومت میں بھی ان کی جماعت کسانوں کے لیے ’بینظیر کسان کارڈ‘ دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سیاسی زندگی کے پہلے منشور کا اعلان کردیا

سابقہ صوبائی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جتنا کام سندھ میں سابق وزرائے اعلیٰ قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ نے کیا اتنا کسی نے نہیں کیا۔

قبلِ ازیں نواب شاہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان کے مخالفین کا عوام میں پیپلز پارٹی کے خلاف پروپیگنڈا کرنے اور پارٹی کو بدنام کرنے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے مخالفین کو عوام کی جانب سے یہ جواب آیا ہے کہ وہ کسی کٹھ پتلی نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں اور عوامی حکومت چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: لیاری کے دورے پر بلاول بھٹو کی گاڑی پر پتھراؤ، مقدمہ درج

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت پاکستان میں جمہوریت کی بقا کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہی ہے اور یہ جماعت نہ کبھی پیچھے ہٹی ہے اور نہ ہی ہٹے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام پر بھروسہ کرتے ہیں اور مخالفین کو کہتے ہیں وہ بھی عوام پر بھروسہ کریں، کیونکہ تھپکی کے ذریعے الیکشن نہیں جیتے جاتے۔

ڈیموں کی تعمیر سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ڈیم بنانا حکومت اور اسمبلیوں کا کام ہے۔ کالا باغ ڈیم کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ تین صوبائی اسمبلیاں بھی ڈیم کی تعمیر کے فیصلے کو مسترد کرچکی ہیں، کسی بھی ڈیم کی تعمیر اتفاق رائے کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری اس وقت انتخابی مہم کے سلسلے میں کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع کے دورے پر ہیں،ان کے ساتھ مراد علی شاہ اور ہمشیرہ بختاور بھٹو زرداری بھی پیش پیش ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں