فیصل آباد: انتخابات 2018 میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار نے اپنے بیٹے کی حمایت نہ ملنے پر خودکشی کرلی۔

ریسکیور ذرائع کے مطابق مرزا احمد مغل کی اپنے بیٹے، بہو اور ان کے بچوں سے لڑائی ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

مراز احمد مغل قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 103 اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 103 سے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے اور ان کا انتخابی نشان پک اپ تھا۔

مزید پڑھیں: انتخابات سے متعلق جرائم پر 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کا اعلان

خودکشی سے قبل اپنے ایک ویڈیو بیان جاری کیا اور اس میں انہوں نے اپنے بیٹوں اور بہوؤں کو اپنی خودکشی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ جینا مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ خودکشی ایک حرام عمل ہے، تاہم اپنے اہلِ خانہ کے اس رویے سے تنگ آچکا ہوں اور اللہ رب العزت سے پُر امید ہوں کہ وہ مجھے معاف کرے گا۔

خود کشی کرنے والے امید وار نے بتایا کہ ’مجھے کوئی آج تک زیر نہیں کر سکا، لیکن میرے اپنے ہی اہلِ خانہ علاقے میں گھر گھر جاکر مجھے ووٹ نہ دینے کا کہہ رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’انتخابات 2018 پہلے ہی دھاندلی زدہ ہوچکے ہیں‘

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے 103 میں آزاد امیدوار مرزا احمد مغل کی خودکشی کے بعد انتخابات ملتوی کردیے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں آئندہ انتخابات 25 جولائی کو ہونے جارہے ہیں جس میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ آزاد امیدوار بھی عوام کی حمایت حاصل کرنے کے لیے پُر امید ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں