بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کی کارروائی کے دوران فائرنگ کرکے 3 کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے ضلع کلگام کے علاقے قدوانی میں سرچ آپریشن کیا اور اس دوران 3 نوجوانوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) ایس پی وید نے تصدیق کی کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مارے جانے والے تینوں نوجوانوں کی لاشوں کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

واقعے کے بعد بھارتی حکام نے ضلع کلگام اور ضلع اسلام آباد میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کو بند کردیا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوج کی فائرنگ سے بچی سمیت 3 نوجوان جاں بحق

بھارتی اخبار دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق مقامی پولیس اور فوج نے علاقے کا محاصرہ کیا اور مبینہ طور پر اسی علاقے میں سلیم شاہ نامی پولیس کانسٹیبل کے قتل میں ملوث افراد کی تلاش شروع کی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نوجوانوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تاہم ان رپورٹس میں نوجوانوں کی جانب سے بھارتی فورسز پر اپنے دفاع میں فائرنگ کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ مارے جانے والے نوجوان کانسٹیبل سلیم شاہ کو اغوا اور اس کے قتل میں ملوث تھے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 8 جولائی کو بھارت کے زیرِانتظام کشمیر میں حریت رہنما برہان وانی کی دوسری برسی سے قبل بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کم سن بچی سمیت 3 نوجوان جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جبکہ نماز جنازہ کے بعد ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی کارروائی میں 5 کشمیری جاں بحق، متعدد زخمی

مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 میں عسکریت پسند حریت رہنما برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی فورسز کی جانب سے کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران سیکڑوں نوجوان جاں بحق ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ گزشتہ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں