اگر تو آپ شوگر فری مشروبات کو صحت کے لیے فائدہ مند سمجھتے ہیں تو اس غلط فہمی کا حصہ نہ بنیں، درحقیقت یہ صحت کے لیے میٹھے سوڈا جیسے ہی تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ڈائٹ مشروبات بھی موٹاپے، ذیابیطس ٹائپ ٹو، ڈیمینشیا اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

مزید پڑھیں : ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین اور بدترین مشروبات

تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ بچوں میں امراض کا خطرہ ان مشروبات کے استعمال سے زیادہ بڑھتا ہے۔

خیال رہے کہ موٹاپا، ذیابیطس اور امراض قلب اس وقت دنیا بھر میں وبا کی طرح پھیلنے والے امراض ہیں، جس کی بڑی وجہ سوڈا مشروبات کا استعمال سمجھی جاتی ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ اکثر شوگر فری مشروبات پینے والے افراد ان کی زیادہ مقدار کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ اسے فائدہ مند سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ مشروبات کسی بھی طرح فائدہ مند نہیں بلکہ جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

اس سے قبل ہاورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ڈائٹ یا مصنوعی مٹھاس سے بننے والے مشروبات میں ایسا جز پایا جاتا ہے جو کہ میٹابولک سینڈروم کا باعث بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور موٹاپے کا امکان ہوتا ہے۔

جن افراد میں میٹابولک سینڈروم ہو انہیں امراض قلب، فالج اور ذیابیطس جیسے امراض لاحق ہونے کا بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کولڈ ڈرنکس کے یہ نقصانات جانتے ہیں؟

تحقیق کے مطابق ان مشروبات میں موجود جز aspartame اس کی وجہ بنتا ہے جو کہ ممکنہ طور پر معدے کے اس انزائمے کو کام کرنے سے روکتا ہے جو غذا ہضم ہونے کے دوران چربی کو گھلانے کا کام کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق نتائج سے وضاحت ہوتی ہے کہ آخر ڈائٹ ڈرنکس لوگوں کو جسمانی وزن میں کمی میں مدد دینے کے حوالے سے غیر موثر کیوں ثابت ہوتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں