الیکشن کمیشن نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کی نااہلی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نئے کنوینر کی جانب سے نئی درخواست جمع کروائی جائے۔

کراچی میں ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

اس موقع پر ارشد وہرہ اور ان کے وکیل حفیظ الدین الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے وکیل اکبر خان نے کمیشن میں پیش ہو کر دلائل جاری رکھے۔

مزید پڑھیں: ارشد وہرہ نا اہلی درخواست: ایم کیو ایم نے جواب الجواب جمع کرا دیا

ایم کیو ایم کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ٹکٹ پر ارشد وہرہ نے لوکل گورنمنٹ کا الیکشن لڑا اور ڈپٹی مئیر منتخب ہونے کے بعد پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کر لی۔

اس موقع پر ارشد وہرہ کے وکیل نے کہا کہ فاروق ستار نے درخواست ارشد وہرہ کے خلاف دی تھی وہ اب پارٹی کی سربراہی نہیں کر رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے درخواست دائر کرنی چاہیے تھی اگر پارٹی سربراہ تبدیل بھی ہو جاتا تو درخواست پر فرق نہیں پڑنا تھا۔

ایم کیو ایم کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کے پارٹی سربراہ کو ہٹا دیا تھا، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ان سے استفسار کیا کہ کیا ایم کیو ایم پاکستان کے موجودہ کنوینر خالد مقبول صدیقی اس کیس کو آگے لے جانا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ملکی اداروں کے بارے میں سرعام بات کرنا غیر مناسب'

ایم کیو ایم کے وکیل نے بتایا کہ خالد مقبول صدیقی کی جانب سے گزشتہ سماعت پر وکالت نامہ جمع کرا دیا تھا۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کی نااہلی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نئے کنوینر کی جانب سے نئی درخواست جمع کروائی جائے۔

خیال رہے کہ ارشد وہرہ کی نااہلی کی درخواست ایم کیو ایم کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے دائر کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں