واشنگٹن: امریکا کے سیٹیل ٹیکوما انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ایئرلائن کمپنی کے ملازم کی جانب سے مسافر طیارہ اغوا کرنے کے بعد کھلبلی مچ گئی، جس کے تعاقب میں دو فوجی طیارے F-15 بھی روانہ ہوئے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایئر پورٹ حکام نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرکے بتایا کہ ایک ایئرلائن کمپنی کے مکینک نے غیر قانونی طور پر طیارہ اڑایا، جس میں کوئی مسافر موجود نہیں تھا۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارہ ناتجربہ کاری سے اڑایا جارہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایئرلائن کے 29 سالہ مکینک نے 76 نشستوں پر مشتمل مسافرطیارہ اڑایا اور پھر اسے 40 میل دور لے جا کر کریش کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایتھوپیا ایئر لائنز کے اغوا شدہ طیارے کی جینوا میں لینڈنگ

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مقامی پولیس حکام نے واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو مسترد کردیا، ان کا کہنا تھا کہ مکینک کے پاس طیارہ اڑانے کی تربیت نہیں تھی جس کی وجہ سے طیارہ کریش ہوگیا اور نتیجے میں طیارے کا اغوا کار خود ہلاک ہوگیا۔

اس ضمن میں مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے کے بعد ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن روک دیا گیا تھا تاہم صورتحال واضح ہونے کے بعد اسے بحال کردیا گیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ مذکورہ واقعے میں دہشت گردی کا عنصر شامل نہیں اور یہ فردِ واحد کا خود کش اقدام تھا، جسے ہم جانتے ہیں، اس کے علاوہ کوئی اور اس میں ملوث نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: مصری طیارہ ہائی جیک کرنے والا شخص گرفتار

پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ 29 سالہ شخص پائرس کاؤنٹی کا رہائشی تھا جس نے اکیلے یہ کارروائی کی، جبکہ خوش قسمتی سے طیارے میں کوئی مسافر موجود نہیں تھا۔

اس سلسلے میں الاسکا ایئرلائن نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ مذکورہ طیارہ ٹربوپروپ کیو400 تھا اور اس کی ذیلی ایئرلائن کمپنی ہورائزن ایئر کی ملکیت تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں