امریکی ٹینس اسٹار سیرینا ولیمز نے یو ایس اوپن ٹورنامنٹ کے خواتین مقابلوں کے فائنل میں شکست کے بعد اپنا ریکٹ توڑ دیا۔

امریکی شہر نیویارک کے آتھر ایش اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں جاپان کی ناؤمی اوساکا نے ابتدا سے ہی امریکی اسٹار کھلاڑی کو اپنے دباؤ میں رکھا۔

ناؤمی اوساکا نے سیرینا ولیمز کو 2-6 اور 4-6 سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

میچ کے دوران سیرینا ولیمز کی امپائر کے ساتھ تلخ کلامی بھی دیکھنے میں آئی، جس کے بعد انہوں نے امپائر پر جنسی تعصب کا بھی الزام عائد کردیا اور ساتھ ہی طیش میں آکر اپنا ریکٹ زمین پر مار کر توڑ دیا۔

امپائر نے سیرینا ولیمز پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے دورانِ میچ اپنے کوچ سے کوچنگ (اشارے میں) لی ہے، جس کے بعد ان کے خلاف ریکٹ کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا گیا اور ان کی حریف کھلاڑی کو ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔

سیرینا ولیمز اور امپائر کی اس معاملے پر تلخ کلامی بھی ہوئی اور انہوں نے اس دوران امپائر کو جھوٹا بھی قرار دیا۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ان کے کوچ نے انہیں کوئی اشارہ نہیں دیا تھا، اگر ایسا کوئی اشارہ دیا بھی ہوگا تو اس میں یہ پیغام ہوگا کہ ’تم بہت اچھا کھیل رہی ہو‘۔

امریکی ٹینس اسٹار نے کہا کہ اگر انہیں شاباشی کا اشارہ ملتا بھی ہے تو وہ اس میں میچ کے لیے اپنی حکمت عملی کا اشارہ کیسے اخذ کریں گی؟

ایک سوال کے جواب میں سیرینا ولیمز نے اپنی حریف کھلاڑی کو ان کے کھیل پر داد بھی دی۔

واضح رہے کہ سیرینا ولیمز نے اپنا آخری یو ایس اوپن ٹائٹل 2014 میں جیتا تھا، اور اس کے بعد سے اب تک یہ ان کا پہلا فائنل مقابلہ تھا، جبکہ وہ اس سے قبل 6 مرتبہ یہ ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہیں۔

یو ایس اوپن 2018 کی فاتح جاپانی کھلاڑی ناؤمی اوساکا کا یہ پہلا گرینڈ سلام ٹائٹل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں