صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مختلف جماعتوں کے سیاسی رہنماؤں نے بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہا کیا ہے۔

صدرپاکستان کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بھی بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کلثوم نواز کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'بیگم کلثوم نواز بہادر خاتون تھیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ حکومت، کلثوم نواز کی فیملی اور لواحقین کو قانون کے مطابق سہولیات فراہم کرے گی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ 'ہمیں بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی خبر پر گہرا دکھہ ہے جو آمریت کے سامنے چٹان کی طرح کھڑی رہیں'۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ویڈیو پیغام میں بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر افسوس اور مرحومہ کی مغفرت کی دعا کی۔

ان کا کہنا تھا کہک بیگم کلثوم نواز باہمت اور بہادر خاتون تھیں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے بھی تعزیتی بیان جاری کیا گیا، انھوں نے بیگم کلثوم نواز کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور مغفرت کی دعا کرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق خاتون اول کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ بیگم کلثوم نواز کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہوں نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو مرحومہ کے خاندان کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'بیگم کلثوم نواز ایک بہادر خاتون تھیں جنہوں نے جمہوریت کے لیے جدوجہد کی۔'

بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے بھی بیگم کلثوم نواز کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی بیگم کلثوم نواز کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

ملالہ یوسف زئی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ 'سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی وفات کو سن کر گہرا دکھ ہوا، اہل خانہ سے تعزیت اور مرحومہ کی مغفرت کے لیے دعاگو ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان کی سیاسی جدوجہد اور حوصلے کو یاد رکھا جائے گا'۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ 'میری وجہ سے شریف خاندان کی دل آزاری ہوئی جس پر میں ان سے معذرت چاہتا ہوں۔'

واضح رہے کہ جون میں اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ ’کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر ہیں جس کے بعد علاج ممکن نہیں۔'

سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ 'کلثوم نواز ایک اعلیٰ شخصیت کی مالک تھی اور کسی بھی سیاسی نقطہ نظر سے ہٹ کر وہ ایک رول ماڈل تھیں۔'

انہوں نے کہا کہ ان کی ساری دعائیں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ 'بیگم کلثوم نواز بہادر خاتون تھیں جن کی وفات پر انتہائی افسوس ہوا۔'

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کلثوم نواز کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لیے بیگم کلثوم نواز کی لازوال قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، دکھ کی اس گھڑی میں مجھ سمیت تمام ایم کیو ایم شریف خاندان کےغم میں برابرکی شریک ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے ناراض رہنما علی رضا عابدی نے بھی کلثوم نواز کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضمانت دیئے جانے کی امید کا اظہار کیا۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما زاہد خان نے کہا کہ 'کلثوم نواز سیاسی بصیرت رکھنے والی اور مدبر خاتون تھیں اور وہ واحد خاتون تھیں جنہوں نے پرویز مشرف کی آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔'

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے بھی بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور پورے خاندان سے تعزیت کی۔

نیشنل پارٹی کے رہنما حاصل بزنجو نے بھی بیگم کلثوم نواز کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور مغفرت کی دعا کی۔

تبصرے (0) بند ہیں