سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی لندن میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میت کو قومی ائیر لائن کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے پاکستان پہنچا دیا گیا۔

لاہور ایئرپورٹ پر میت کو حمزہ شہباز اور شریف خاندان کے دیگر افراد نے وصول کیا۔

میت کے ہمراہ کلثوم نواز کی بیٹی اسما نواز، حسن نواز اور حسین نواز کے صاحبزادے، شہباز شریف اوردیگر اہلِ خانہ سمیت تقریباْ 15 افراد وطن واپس پہنچے ہیں۔

خیال رہے کہ کلثوم نواز کی میت پاکستان لانے والی پرواز پی کے 758 کو سوا گھنٹہ تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تھا، ڈان نیوز کے مطابق میت کو سخت سیکیورٹی میں بذریعہ ایمبولینس شریف میڈیکل سٹی پہنچایا گیا۔

کلثوم نواز کی پاکستان میں نمازِ جنازہ شریف میڈیکل سٹی سے ملحقہ گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی، جس کے بعد ان کی تدفین جاتی امرا میں ان کے سسر میاں شریف اور دیور عباس شریف کی قبروں کے قریب کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق جاتی امرا کے اطراف میں 3 مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی ہے جبکہ کارکنان کو سوئی گیس سوسائٹی کی جانب سے آنے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: بیگم کلثوم نواز انتقال کرگئیں

ڈان نیوز کی رپورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ میت لانے کے لیے 7 گاڑیوں اور ایک ایمبولینس کو لاہور ایئرپورٹ کے اندر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ میت وصول کرنے کے لیے 13 افراد کو اجازت دی گئی اور ایئرپورٹ جانے والے اہل خانہ کے افراد کو ایپرن تک جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

قبل ازیں شریف خاندان کے ذرائع نے بتایا تھا کہ لندن سے کلثوم نواز کا جسد خاکی پاکستان لانے کے لیے شریف خاندان نے نجی ہسپتال سے کلثوم نواز کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور جسد خاکی کو ’برطانیہ سے باہر‘ لے جانے کے لیے کورونر کی عدالت سے سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔

لندن میں کلثوم نواز کی نماز جنازہ

اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی نماز جنازہ لندن میں ادا کی گئی۔

سابق خاتون اول کلثوم نواز کی نماز جنازہ لندن کے ریجنٹ پارک کی مسجد میں امام شیخ خلیفہ عزت نے پڑھائی، اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

نماز جنازہ میں کلثوم نواز کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز، شہباز شریف، پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار، سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری بھی شریک ہوئے۔

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک رہنما نے ڈان کو بتایا کہ حسن اور حسین نواز کے پاکستان نہ آنے کی وجہ سے کلثوم نواز کی نماز جنازہ لندن میں ادا کی گئی۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کے جسد خاکی کو پاکستان لانے کے لیے ان کے بھائی شہباز شریف اپنے بیٹے حمزہ شہباز کے ہمراہ گزشتہ شب لندن پہنچے تھے۔

شہباز شریف کے لندن پہنچنے کے موقع پر کافی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور حسین نواز اپنے چاچا سے گلے لگ کے بے ساختہ روئے۔

نواز شریف اور دیگر کے پیرول میں مزید توسیع

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے پیروم میں مزید توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے مطابق تینوں 12 سے 17 ستمبر تک پیرول پر رہیں گے۔

رپورٹ کے مطابق کابینہ کی منظوری کے بعد پیرول میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

نواز شریف کا جنازہ گاہ کا دورہ

دوسری جانب سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے پیرول پر رہائی کے بعد جاتی امرا سے ملحق شریف میڈیکل سٹی کا دورہ کیا اور اپنی اہلیہ کلثوم نماز کی نماز جنازہ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

نواز شریف نے مرحوم اہلیہ کیلئے دعا مغفرت کی— فوٹو: سوشل میڈیا
نواز شریف نے مرحوم اہلیہ کیلئے دعا مغفرت کی— فوٹو: سوشل میڈیا

نواز شریف نے پیرول پر موجود اپنے داماد کیپٹن (ر) صفدر، جنید صفدر اور سلیمان شہباز کے ہمراہ سخت سیکیورٹی حصار میں جنازہ گاہ دورہ کیا۔

نواز شریف نے ہدایت کی کہ نماز جنازہ کے انتظامات ٹھیک ہونے چاہئیں اور کسی کو جنازہ گاہ میں کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جاتی عمرہ میں اُن کی رہائش گاہ پر رشتہ داروں کے علاوہ کسی کو آنے کی اجازت نہ دی جائے، تمام شرکا شریف میڈیکل سٹی میں نماز جنازہ میں شریک ہوں۔

اس موقع پر شہریوں نے نواز شریف اور دیگر لیگی رہنماؤں سے شریف میڈیکل سٹی میں ملاقات کی اور کلثوم نواز کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

سیاسی شخصیات کی جاتی امرا آمد

دوسری جانب غم زدہ شریف خاندان سے اظہار تعزیت کے لیے سیاسی و مذہبی رہنماؤں اور کارکنوں کی جاتی امرا آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

لندن میں کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
لندن میں کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

نواز شریف سے اظہار تعزیت کے لیے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے جاتی امرا گئے۔

اس کے علاوہ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حید نے اسپیکر اسمبلی، وزیر اطلاعات راجا مشتاق منہاس و دیگر کے ہمراہ نواز شریف سے ملاقات کی اور کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔

سابق صدر ممنون حسین نے جاتی امراء میں محمد نواز شریف سے ملاقات کی، ان کے ہمراہ ملاقات کرنے والوں میں مرتضی جاوید عباسی، سردار محمد یوسف اور ارسلان شیخ شامل تھے۔

سابق صدر ممنون حسین اور دیگر نے نواز شریف سے ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا اور مرحومہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے سفیر نے نواز شریف سے ملاقات کی اور سعودی حکومت اور ولی عہد کا تعزیتی پیغام ان تک پہنچایا۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے نواز شریف کو ٹیلی فون کیا اور بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اپنی اور اہل خانہ کی جانب سے اظہار تعزیت کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ان کی وفات یقینا شریف خاندان کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے، ترک صدر نے اپنی اہلیہ اور بچوں کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز سمیت دیگر اہل خانہ سے ہمدردی کرتے ہوئے بیگم کلثوم نواز کی وفات پر رنج وغم کے جذبات کا اظہار کیا۔

ترک صدر نے دعا کی کہ اللہ تعالی بیگم کلثوم نواز کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور تمام اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے پیغام جاری کیا گیا کہ پاکستان میں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں پیپلز پارٹی کا وفد بھی شریک ہوگا اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو بھی نواز شریف سے اظہار تعزیت کریں گے۔

چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے تشکیل دیے گئے وفد میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، سید خورشید شاہ اور سید نوید قمر شامل ہیں۔

قمرالزمان کائرہ، چوہدری منظور اور حسن مرتضیٰ بھی وفد کا حصہ ہوں گے اور یہ وفد کلثوم نواز کی نمازجنازہ میں شریک ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں