ایئرلائن کے نئے یونیفارم میں مغرب ومشرق کا حسین امتزاج

18 ستمبر 2018
نیا یونیفارم 2 رنگوں میں متعارف کرایا گیا ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن ٹوئٹر
نیا یونیفارم 2 رنگوں میں متعارف کرایا گیا ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن ٹوئٹر

اس بات میں کوئی شک نہیں دنیا کی ایئر لائن کمپنیاں اپنے عملے کی تربیت اور ان کے یونیفارم کا خاص خیال رکھتی ہیں۔

دنیا کے ہر ملک کی قومی ایئرلائن کو اس بات کا خیال بھی رکھنا پڑتا ہے کہ ان کے عملے کا یونیفارم اس طرح کا ہو، جس سے ان کے ملک کی ثقافت کی عکاسی بھی ہوتی ہو۔

دنیا کی معروف ترین ایئرلائن کمپنیوں میں شمار ہونے والی ترکی کی ایئر لائن کمپنی ‘ترکش ایئرلائن’ نے بھی اپنی 85 ویں سالگرہ پر اپنے عملے کے لیے نیا یونیفارم تیار کیا ہے، جس کی ڈیزائن کو بہت سراہا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ ترکش ایئر لائن کمپنی کو دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بھی مانا جاتا ہے، یہ کمپنی دنیا بھر کے 300 سے زائد مقامات تک سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔

جہاں یہ کمپنی 300 سے زائد مقامات سفری سہولیات فراہم کرتی ہے، وہیں اس کمپنی کے طیارے براہ راست 120 سے زائد ممالک تک بھی سفری سہولیات فراہم کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں یہ کمپنی دنیا کے 70 سے زائد ممالک تک براہ راست کارگو کی ترسیل سمیت ایئر ایمبولینس اور ایئر بس جیسی سہولیات بھی فراہم کرتی ہے۔

کمپنی پہلے بھی یونیفارم تبدیل کرتی رہی ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن
کمپنی پہلے بھی یونیفارم تبدیل کرتی رہی ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن

یہ کمپنی سلطنت عثمانیہ کے بکھرنے کے کچھ سال بعد 1933 میں بنائی گئی تھی، اس کمپنی کے دنیا کے متعدد ممالک میں دفاتر اور درجنوں ملازمین کام کرتے ہیں۔

یہ کمپنی رواں برس اپنی 85 ویں سالگرہ منا رہی ہے اور اس حوالے سے ایئر لائن کمپنی نے عملے کے یونیفارم کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این’ کے مطابق ایئرلائن کے نئے یونیفارم میں کمپنی کی فضائی میزبان مزید خوبصورت اور جاذب نظر آ رہی ہیں۔

پہلے بھی کمپنی کا عملہ ایک سے زائد رنگوں کے یونیفارم کا استعمال کرتا آیا ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن
پہلے بھی کمپنی کا عملہ ایک سے زائد رنگوں کے یونیفارم کا استعمال کرتا آیا ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ترکش ایئر لائن کے فضائی میزبانوں کا نیا یونیفارم اٹلی کے شہر میلان سے تعلق رکھنے والے معروف فیشن ڈیزائن ہاؤس ‘ایتوری بلوتا’ نے ڈیزائن کیا ہے۔

نئے یونیفارم کو متعارف کرانے اور اس کی تشہیر کے لیے فضائی کمپنی نے برطانوی فوٹوگرافر ملس البرج کی خدمات حاصل کیں، جنہوں نے ترکی کے شہر استنبول جاکر ایئر ہوسٹس اور دیگر فضائی عملے کی تصاویر کھینچی۔

فضائی عملے کے نئے یونیفارم کی تصاویر کو ترکش ایئر لائن نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی شیئر کیا، جہاں منفرد یونیفارم کو سراہا گیا۔

ایئرہوسٹس کے لیے یونیفارم تیار کرنے والے اٹلی کے فیشن ڈیزائنر ایتوری بلوتا نے بتایا کہ انہوں نے فضائی میزبانوں کے یونیفارم کے رنگوں کا انتخاب استنبول گھومنے کے بعد کیا۔

ایئر ہوسٹس کے لیے سرخ اور سرمئی رنگ کے یونیفارم متعارف کرائے گئے ہیں—فوٹو: ترکش ایئر لائن
ایئر ہوسٹس کے لیے سرخ اور سرمئی رنگ کے یونیفارم متعارف کرائے گئے ہیں—فوٹو: ترکش ایئر لائن

انہوں نے استنبول کو مغرب و مشرق کی ثقافتوں کے امتزاج کا شہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شہر کی عمارتیں اور ثقافت نے ہی انہیں منفرد یونیفارم تیار کرنے کا جذبہ دیا۔

علاوہ ازیں برطانوی فوٹوگرافر نے بھی ایئر ہوسٹس اور دیگر فضائی عملے کی تصاویر کھیچنے کے لیے استنبول کے معروف مقامات کا انتخاب کیا، جہاں ان کا فوٹو شوٹ کیا گیا۔

ایئر ہوسٹس کے علاوہ مرد فضائی میزبانوں کا یونیفارم بھی نیا بنایا گیا ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن
ایئر ہوسٹس کے علاوہ مرد فضائی میزبانوں کا یونیفارم بھی نیا بنایا گیا ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن

ترکش ایئر لائن کے ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی تصاویر میں ایئر ہوسٹس کو سرخ اور سرمئی رنگ کے منفرد یونیفارم میں دیکھا جاسکتا ہے۔

یونیفارم کو تیار کرنے والے ڈیزائنر کے مطابق انہوں نے اس یونیفارم میں نہ صرف ترکی اور استبول بلکہ مغرب و مشرق کی ثقافتوں کو بھی یکجا کرنے کی کوشش کی ہے۔

ایئر ہوسٹس کے نئے یونیفارم کی تعریف کی جا رہی ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن
ایئر ہوسٹس کے نئے یونیفارم کی تعریف کی جا رہی ہے—فوٹو: ترکش ایئر لائن

سی این این کے مطابق ترکش ایئر لائن اس نئے یونیفارم کو آئندہ ماہ اکتوبر سے متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے اورتمام عملے کو نئے یونیفارم کی ترسیل شروع کردی گئی ہے۔

ترکی کے سوشل میڈیا پر سرخ اور سرمئی رنگ کے یونیفارم میں ترکش ایئرلائن کی ایئر ہوسٹس کو پہلے سے زیادہ خوبصورت اور جاذب نظر کہا جا رہا ہے۔

یونیفارم کی تشہیر کے لیے فضائی عملے کا فوٹو شوٹ بھی کرایا گیا—فوٹو: ترکش ایئر لائن
یونیفارم کی تشہیر کے لیے فضائی عملے کا فوٹو شوٹ بھی کرایا گیا—فوٹو: ترکش ایئر لائن

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں