اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 4 روپے فی لیٹر اضافے کی سمری وزارتِ خزانہ کو ارسال کردی۔

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

پیٹرولیم ڈویژن کے سینئر حکام نے بتایا کہ اوگرا کی جانب سے اکتوبر کے مہینے کے لیے تیل کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سمری وزراتِ خزانہ کو موصول ہوچکی ہے۔

اوگرا کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کی سمری شرح ٹیکس اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے درآمدات کی ادائیگی کے اوسط پر مبنی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزارتِ خزانہ 30 ستمبر کو وزیرِ اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد نظر ثانی شدہ قیمتوں کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔

اوگرا حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ستمبر کے مہینے میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کرنسی تبادلے کی شرح مستحکم رہی۔

مزید پڑھیں: پیٹرول 2.41، ڈیزل 6.37 روپے سستا کرنے کی منظوری

سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اوگرا نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافے اور پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافے کی سمری بھیجی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافے کا امکان ہے، تاہم ان دونوں مصنوعات کے لیے 3 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس اضافے کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 110 روپے، پیٹرول کی قیمت 97 روپے مٹی کے تیل کی قیمت 83 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 79 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر جائے گی۔

واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2017 کے اوائل سے ہی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے تاہم اس دوران ان میں کمی بھی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت گزشتہ تین برس کی بلند ترین سطح پر

وفاقی حکومت اس وقت ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 22 فیصد، پیٹرول پر 9.5 فیصد، مٹی کے تیل پر 6 فیصد، لائٹ ڈیزل پر ایک فیصد فی لیٹر پر جنرل سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

اسی طرح پیڑولیم لیوی کی مد میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے، پیٹرول پر 10 روپے، مٹی کے تیل پر 6 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 3 روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہے۔

پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ملک میں سب سے زیادہ کھپت ہے اور یہی دونوں مصنوعات حکومتی آمدن میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔

ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ماہانہ کھپت 8 لاکھ ٹن ہے جبکہ اس کے مقابلے میں 7 لاکھ ٹن پیٹرول خرچ کیا جاتا ہے، تاہم مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل مجموعی طور پر 10 ہزار ٹن ماہانہ فروخت کیا جاتا ہے۔


یہ خبر 29 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Altaf ali Sep 29, 2018 01:06pm
Before election they had claimed to bring down petrol prices. But now prices are going up. What a U turn!!!