ایران کے مشہور رکن اسمبلی اور پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ حشمت اللہ فلاحت پشیش نے اہواز میں فوجی پریڈ پر ہونے والے حملے کا ذمے دار سیکیورٹی فورسز کی غفلت کو قرار دیا ہے۔

حملے کے حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ میں ایرانی نیشنل سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی پر پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ حشمت اللہ فلاحت پشیش نے سیکیورٹی فورسز کو حملے کا ذمے دار قرار دیا۔

مزید پڑھیں: ایران: فوجی پریڈ پر حملے میں 24 افراد ہلاک، 53 زخمی

انہوں نے وزارت انٹیلی جنس کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کیمرا مین حملہ آور کو مارنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے اسنائپر سے منت کرتا رہا لیکن اسنائپر اپنے کمانڈر کے حکم کا انتظار کرتے رہے۔

گزشتہ ہفتے ہونے والے اس حملے کی ویڈیو کا 92اراکین اسمبلی اور انٹیلی جنس و وزارت داخلہ کے وزرا نے جائزہ لیا۔

حشمت اللہ نے کہا کہ پریڈ کے دوران 8 سے 9 اسنائپر موجود تھے جو باآسانی 30سیکنڈ میں تمام حملہ آوروں کو مار سکتے تھے لیکن انہوں ایسا نہیں کیا۔

پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک اسنائپر کو تو اس بات کا یقین ہی نہیں ہو رہا تھا کہ حملہ ہو گیا ہے لیکن جب اس نے لوگوں کو مرتے ہوئے دیکھا، اس کے بعد بھی حملہ آوروں کو نہیں مارا کیونکہ اس کا کہنا تھا کہ اسے گولی چلانے کا حکم نہیں ملا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حملے میں زخمی ہونے والے چند افراد شام میں داعش کے خلاف لڑنے کا تجربہ رکھتے تھے اور اگر وہ مسلح ہوتے تو شاید اس سانحے کو روک پاتے۔

یہ بھی پڑھیں: پریڈ پر حملہ: ایران کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کو تنبیہ

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جنوب مغربی ایران میں فوجی پریڈ پر حملے میں پاسداران انقلاب کے گارڈز سمیت 24 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوگئے تھے۔

1980 میں عراق کے ساتھ ہونے والی جنگ کو 38 سال مکمل ہونے پر ایرانی شہر اہواز میں فوجی پریڈ جاری تھی کہ اس دوران دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں