صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر صوابی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ضلعی صدر فاروق خان نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔

زیدہ پولیس تھانے کی رپورٹ کے مطابق صوابی کے علاقے زیدہ میں نامعلوم افراد نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ضلعی صدر فاروق خان کو ان کے گھر کے باہر فائرنگ کا نشانہ بنایا، انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکی کیونکہ ان کے اہل خانہ کو مشاورت کے لیے وقت درکار ہے۔

مزید پڑھیں : پشاور: اے این پی کی انتخابی مہم کے دوران دھماکا، ہارون بلور سمیت 20 جاں بحق

زیدہ پولیس کے ایس ایچ او خالد اقبال نے ڈان کو بتایا کہ فاروق خان کا قتل ٹارگٹ کلنگ کے بجائے خاندانی دشمنی معلوم ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مرتبہ ان کے اہلِ خانہ فیصلہ کرلیں پھر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

خیال رہے کہ رواں برس انتخابات سے قبل صوبہ خیبرپختونخوا میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما دہشت گردی کا نشانہ بنے تھے، ان حملوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنماؤں سمیت متعدد سیاسی کارکن بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

22 جولائی کو صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں خود کش حملے کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی امیدوار اکرام اللہ خان گنڈاپور اور ان کے ڈرائیور جاں بحق جبکہ ان کے محافظ زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : سانحہ مستونگ میں جاں بحق سراج رئیسانی کی نماز جنازہ ادا

اس سے قبل 13 جولائی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سابق وزیراعلیٰ اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کےامیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

اس واقعے سے دو روز قبل 11 جوالائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں