گلوکارہ حدیقہ کیانی نے حال ہی میں اپنے 13 سالہ بیٹے نادِ علی کی کئی تصاویر انسٹاگرام پر شیئر کیں اور کچھ لوگوں نے اس میں باپ کی غیرموجودگی کا نوٹس لیا۔

گلوکارہ کے اس اعتراف کے باوجود ان کا ایک بیٹا ہے، انہیں انسٹاگرام پر کئی افراد کی جانب سے 'شادی کی پیشکش' کی گئی ۔

گلوکارہ نے اس بات کو شیئر کیا اور بظاہر ان افراد کی جانب سے کہا گیا کہ حدیقہ کیانی کے بیٹے کی بھلائی کے لیے شادی کرنا چاہتے ہیں یا ایک بیٹے کے خواہشمند ہیں۔

گلوکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بیٹھے کی دیکھ بھال کے لیے کافی ہیں اور اس کے لیے انہیں شادی کی ضرورت نہیں۔

انسٹاگرام اسٹوری پر انہوں نے ان افراد کو تنقید کا نشانہ بنایا ' یہ تصور کہ تنہا ماں ایک ہدف ہے جسے ہمدردی یا محبت کی ضرورت ہوتی ہے، حقیقت تو یہ ہے کہ ایسے مرد سوچتے ہیں کہ میں یا کوئی بھی خاتون شادی کے لیے بے تاب ہے کیونکہ وہ اپنی اولاد سے تھک چکی ہے، اولاد ہونا کسی قسم کی معذوری نہیں، بلکہ ایک اعزاز اور استحقاق ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا 'کسی خاتون کے بچے کو اس کے ساتھ رومان کرنے کے لیے استعمال نہ کریں یا اسے ایسے تعلق پر اس لیے مجبور نہ کریں کیونکہ یہ معاشرہ تنہا ماﺅں کو ایسے دیکھتا ہے کہ وہ اپنے بل بوتے پر بچے کی پرورش نہیں کرسکتیں'۔

انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنے بیٹے کو گود لیا تو انہیں معاشرتی دباﺅ کا سامنا کرنا پڑا ' جب میں نے بیٹے کو گود لینے کا فیصلہ کیا، تو مجھے متعدد افراد کی جانب سے بتایا گیا کہ اس سے میری دوبارہ شادی کے امکانات ختم ہوجائیں گے۔ میں ایسی خواتین کو جانتی ہوں جنھیں خاندان اور معاشرے کے لوگوں نے ہراساں کیا، جنھیں کہا گیا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ایک والد تلاش کریں۔ یقیناً بیشتر مرد اچھے اور نیک دل ہونے کے ساتھ بچوں سے محبت کرتے ہیں، مگر ایسے برے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو تنہا ماں کی اولاد کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ رشتے جب دوبارہ شادی کی بات کرتے ہیں تو ایسے مردوں کا ذکر نہیں کہتے، میں ان سب سے کہتی ہوں کہ تنہا ماں کی اہلیت کا احترام کریں'۔

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Oct 03, 2018 06:04pm
pata nahin har muaamlay mein ham WEST keh kuin mohtaaj hain??????