بچوں کے نئے ہنر سیکھنے کے لیے گیمز سے زیادہ بہتر کوئی طریقہ نہیں۔ درحقیقت اگر آپ اپنے بچوں کے لیے درست گیمز کا انتخاب کریں تو آپ کا بچہ کافی ہنر سیکھ سکتا ہے جس میں جسمانی، جذباتی اور ذہنی ہنر شامل ہیں۔ آپ کو کرنا صرف یہ ہے کہ ان گیمز میں اپنے بچوں کے ساتھ حصہ لیں اور ان کے تخیل کو ابھاریں۔ مندرجہ ذیل پیش کی گئیں 10 سرگرمیوں میں سے انتخاب کریں:

پہلی سرگرمی: شیک! شیک! شیک!

(یہ آپ کے بچوں میں سننے کی قابلیت بہتر بنا سکتی ہے)

آپ کو کرنا صرف یہ ہے کہ پلاسٹک کی کچھ خالی بوتلیں لیں اور ان میں مختلف اشیاء جیسے کہ خشک چاول، دانے، ریت یا کنکر بھر دیں۔ پھر ان کا ڈھکن اچھی طرح ٹیپ سے بند کردیں تاکہ بچے اسے کھول نہ سکیں۔ اب اپنے بچوں سے کہیں کہ وہ اسے ہلائیں اور ساتھ ساتھ آپ کچھ گنگنا سکتے ہیں اور ان بوتلوں سے دھنیں ترتیب دے سکتے ہیں۔ آپ کے بچے یہ جان کر بہت حیران ہوں گے کہ کس طرح مختلف چیزیں مختلف آوازیں پیدا کرتی ہیں۔

دوسری سرگرمی: چھونے اور محسوس کرنے کا وقت

(بچوں میں لمس کی حس بڑھانے میں مدد دیتی ہے)

چھو کر محسوس کرنے کی کئی کتابیں مارکیٹ میں دستیاب ہیں جن سے بچوں کو کسی چیز کی ساخت محسوس کرنے میں مدد ملتی ہے۔ آپ ان کتابوں میں دیے گئے الفاظ بھی ساتھ ساتھ پڑھ سکتے ہیں تاکہ آپ کا بچہ صرف محسوس نہ کرے بلکہ ان کے نام بھی سیکھے۔

تیسری سرگرمی: آوازوں سے لطف اندوز ہوں

(چلنے پھرنے اور دیگر جسمانی حرکات سیکھنے میں مدد دیتی ہے)

اس سرگرمی میں آپ اپنے بچوں کو کئی موٹر اسکلز (جسمانی حرکات) وغیرہ آوازوں کی مدد سے سکھا سکتے ہیں۔ تالیاں بجائیں، چٹکیاں بجائیں، اپنے پیر زمین پر بجائیں اور بچوں سے کہیں کہ وہ آپ کی پیروی کریں۔

پڑھیے: بچوں میں دوڑنے کا رجحان کیسے پیدا کریں؟

چوتھی سرگرمی: چیزوں کو ایک کے اوپر ایک سجانا

(جسمانی حرکات میں مدد دیتی ہے)

اس سے بچہ نہ صرف خوش ہوتا ہے بلکہ ان کی جسمانی حرکات بھی بہتر ہوتی ہیں۔ ان کی انگلیوں کی گرفت مضبوط ہوتی ہے۔ اپنے بچوں کو ایک کے اوپر ایک سجانے والی چوڑیاں (اسٹیکنگ رنگز) دیں اور ان سے کہیں کہ وہ ایک ایک کرکے انہیں ہٹائیں اور پھر واپس رکھیں۔ ہر چوڑی کا رنگ باآواز بلند پکارنے سے وہ رنگوں کے نام بھی سیکھ پائیں گے۔

پانچویں سرگرمی: سائمن کہتا ہے

(جسمانی حرکات میں مدد دیتی ہے)

بچوں کو جسمانی اعضاء یا ایسی ہی دیگر چیزوں کے بارے میں سکھانا زیادہ مشکل یا پریشان کن کام نہیں ہونا چاہیے۔ 'سائمن کہتا ہے' گیم کے ذریعے آپ بچوں کو اپنے جسمانی اعضاء کے بارے میں سکھاتے ہیں جیسے کہ 'سائمن کہتا ہے، اپنی انگلیاں ہلائیں'، یا پھر، 'سائمن کہتا ہے، اپنے پیروں کو ہاتھ لگائیں'۔ اس طرح کے کچھ مزاحیہ جملے مثلاً 'مینڈک کی طرح چھلانگ لگائیں' وغیرہ ایک طویل عرصے تک کھیل میں ان کی دلچسپی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

چھٹی سرگرمی: آپ کے اور میرے لیے

(بچوں میں چیزیں ایک دوسرے سے بانٹنا سکھانے کے لیے مددگار)

کچھ چیزیں اکھٹی کریں اور اپنے بچوں سے کہیں کہ وہ انہیں آپ کے اور ان کے بیچ میں بانٹ لیں۔ اگلی دفعہ آپ دیکھیں گے کہ وہ چیزیں اپنے دوستوں کے ساتھ بانٹیں گے اور آپ کو فخر ہوگا۔

ساتویں سرگرمی: رکاوٹیں پار کریں!

(ربط اور توازن سیکھنے میں مدد دیتی ہے)

اپنے گھر میں رکاوٹیں بنائیں اور بچوں سے کہیں کہ وہ چیزوں کے اوپر، نیچے اور آس پاس سے ہوتے ہوئے انہیں پار کریں۔ اس سے انہیں جسمانی اعضاء کے درمیان ربط اور اپنا توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیے: بچوں کو نظم و ضبط اور آداب سکھانے کے آسان ترین طریقے

آٹھویں سرگرمی: پزل حل کریں

(بچوں کی ذہنی صلاحیت میں اضافے کے لیے)

بچوں کی عمر کے مطابق کچھ پزل حاصل کریں اور دیکھیں کہ ان کی ذہنی صلاحیتیں کس طرح فوراً پروان چڑھتی ہیں۔ بچوں میں نہ صرف مسائل کے حل کی صلاحیت بہتر ہوں گی بلکہ ان میں صبر بھی پیدا ہوگا۔ آپ کی تعریف ان کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔

نوویں سرگرمی: سب سے الگ تھلگ چیز کا پتہ لگائیں

(ذہنی صلاحیتوں میں اضافے میں مددگار)

اپنے بچے کے سامنے ایک جیسی نظر آنے والی چیزیں سجائیں اور ان سے کہیں کہ ان میں جو سب سے الگ ہے، اسے ایک طرف رکھ دیں۔ بلاکس، کارڈز اور مختلف چیزیں اس گیم کو مزید لطف انگیز بنائیں گی۔

دسویں سرگرمی: ریڈ لائٹ، گرین لائٹ

(بچوں کو خود پر کنٹرول سکھانے میں مدد دیتی ہے)

ایسا گیم کھیلیں جس میں مختلف سرگرمیاں ہوں مثلاً ناچنا، کودنا یا تصویریں بنانا اور جیسے ہی آپ کہیں 'ریڈ لائٹ' تو بچے وہ کام کرنا بند کردیں۔ اس سے بچوں کو خود پر کنٹرول سیکھنے میں مدد ملے گی اور بے صبر ہوئے بغیر آپ کی ہدایات ماننے کی عادت پیدا ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں