امریکی فوج نے جنوبی کیرولینا میں ہونے والے فضائی حادثے کے بعد اپنے ایف 35 لڑاکا طیاروں کے بیڑے کو گراؤنڈ کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق طیاروں کے فیول ٹیوبز میں آنے والی خرابی کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

واضح رہے کہ امریکا کا ایف 35 لڑاکا طیارہ دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے مہنگے ہتھیاروں کے پروگرام میں شامل ہے۔

اس پروگرام کو آخری کچھ دہائیوں تک باقی رہنا تھا اور اس کی عالمی منڈی میں 3 ہزار یونٹس فروخت ہونے کا عندیہ دیا جارہا تھا۔

مزید پڑھیں: راکٹ میں اڑان کے فوری بعد خرابی، خلا باز بال بال بچ گئے

امریکی حکومت کے احتساب ادارے نے اس منصوبے کا تخمینہ 10 کھرب ڈالر لگایا ہے۔

ایف 35 طیارے کے جوائنٹ پروگرام آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ امریکا اور اس کے عالمی شراکت داروں نے فلائٹ آپریشنز بند کردیئے ہیں اور طیاروں کے فیول ٹیوبز کی جانچ پڑتال تک یہ بند ہی رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ طیاروں میں لگائے گئے فیول ٹیوبز میں خرابی سامنے آنے پر اسے تبدیل کردیا جائے گا اور اگر اس میں ٹھیک فیول ٹیوبز ملے تو طیاروں کو اڑان کی اجازت دے دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ’جانچ پڑتال کا یہ عمل اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں مکمل کرلیا جائے گا‘۔

یہ بھی پڑھیں: فخر عالم خود طیارہ اڑا کر دنیا بھر کا سفر کرنے کو تیار

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو جنوبی کارولینا میں ایف 35 بی طیارے کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نقصان کا اندازہ 10 کروڑ ڈالر لگایا گیا۔

حادثے سے پہلے پائلٹ نے طیارے سے نکل کر خود کو بچالیا تھا تاہم طیارہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔

امریکا کے ہتھیار بنانے والے ادارے لاک ہیڈ مارٹن کی جانب سے تیار کیے گئے اس طیارے کو برطانیہ سمیت جاپان، اٹلی، ترکی اور جنوبی کوریا کو فروخت کیا گیا۔

اس طیارے کو پہلی مرتبہ اسرائیل کی جانب سے رواں سال کے آغاز میں 2 فضائی حملوں کے لیے استعمال کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں