بھارت: سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے جج کی اہلیہ اور بیٹا زخمی

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2018
ملزم جج کے زخمی بیٹے کو گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے— تصویر بشکریہ دکن کرانیکلز
ملزم جج کے زخمی بیٹے کو گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے— تصویر بشکریہ دکن کرانیکلز

بھارت کی ریاست ہریانہ میں جج کے سیکیورٹی گارڈ نے شاپنگ کے لیے گئی جج کی اہلیہ اور بیٹے کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔

بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گڑگاؤں میں ہفتے کی دوپہر ایڈیشنل سیشن جج کرشن کانت شرما کی اہلیہ اور 18 سالہ بیٹا سیکٹر 49 میں واقع آرکیڈیا مارکیٹ میں خریداری کے لیے گئے۔

مزید پڑھیں: بھارت: پالتو کتے سے معافی نہ مانگنے پر نوجوان قتل

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دوپہر ساڑھے 3 بجے کے قریب سیکیورٹی گارڈ نے پہلے جج کی اہلیہ کو گولی ماری اور پھر بیٹے کو بھی گولی مارنے کے بعد انہیں گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی۔

تاہم دونوں کو گاڑی میں ڈالنے میں ناکامی پر وہ انہیں سڑک پر ہی زخمی حالت میں چھوڑ کر اور گاڑی لے کر فرار ہوگیا لیکن موقع پر موجود لوگوں نے موبائل کیمرے کی مدد سے واقع کی ویڈیو بنا لی۔

جائے وقوع سے فرار ہوتے ہوئے ملزم نے جج کو فون کیا اور بتایا کہ 'میں نے تمہاری اہلیہ اور بیٹے کو گولی مار دی ہے' اور اس کے بعد مزید 2 افراد کو فون کال کر کے اپنے اس گھناؤنے فعل سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جسمانی تعلقات سے انکار پر خاتون قتل

زخمیوں کی شناخت 38 سالہ ریتو اور دھروو کے نام سے ہوئی ہے جن کو علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق سیشن جج کے بیٹے کی حالت نازک ہے لیکن ان کی بیوی ریتو کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

سیکیورٹی گارڈ ماہی پال سنگھ کو 2 سال قبل ایڈیشنل سیشن جج کرشن کانت شرما کی حفاظت پر مامور کیا گیا تھا۔

فائرنگ کے بعد ملزم پولیس اسٹیشن پہنچا اور وہاں بھی فائرنگ کرنے کے بعد بھاگ نکلا تاہم کچھ دیر بعد اسے فرید آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت : بندر کو اسٹیئرنگ پر بٹھا کر بس چلانے والا ڈرائیور معطل

گڑگاؤں کے ڈی سی پی کا کہنا تھا کہ ہم نے ماہی پال کو گرفتار کر لیا اور ان سے تفتیش کر رہے ہیں تاکہ فائرنگ کی وجہ جان سکیں۔

ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزم ڈپریشن کا شکار تھا اور جج اور ان کے اہل خانہ کے خراب رویے کی وجہ سے بہت 'اپ سیٹ' تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں