فخرزمان پاکستان کے بدقسمت کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2018
فخر زمان ابوظہبی ٹیسٹ کے دوران اسٹروک کھیل رہے ہیں — فوٹو، اے پی
فخر زمان ابوظہبی ٹیسٹ کے دوران اسٹروک کھیل رہے ہیں — فوٹو، اے پی

پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ کے دوران جب بیٹنگ لائن لڑکھڑائی تو فخر زمان مردِ بحران ثابت ہوئے اور ٹیم کو مشکل حالات سے نکالا، لیکن اپنی سنچری بنانے سے قبل خود ہی لڑکھڑا گئے۔

آسٹریلین باؤلر نیتھن لیون نے پاکستانی بلے بازوں کے اوسان خطا کرتے ہوئے 57 رنز کے ہندسے پر صرف 6 گیندوں میں 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

آسٹریلین کپتان ٹم پین کی خوشی بتارہی تھی کہ ڈیبیو کرنے والے فخر زمان بھی وکٹ پر زیادہ دیر نہیں رک پائیں گے لیکن انہوں نے حریف ٹیم کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

نسبتاً بہتر وکٹ پر جب بیٹنگ لائن لڑکھڑائی تو فخر زمان نے کپتان سرفراز احمد کے ساتھ مل کر 147 رنز جوڑے۔

ٹیم کو سنبھالنے کے بعد فخر زمان اپنے آپ کو نہیں سنبھال پائے اور نروس نائنٹیز کا شکار ہر کر مارنس لبوشین کی گیند پر 94 رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی فخر زمان اپنے ڈیبیو میچ میں سنچری سے چند رن قبل آؤٹ ہونے پاکستان کے چوتھے بدقسمت بلے باز بن گئے۔

ان سے قبل عاصم کمال 2003 میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے ڈیبیو میں 99 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے تھے۔

پاکستان کے 90 اور 100 رنز کے درمیان آؤٹ ہونے والے پہلے بدقسمت کھلاڑی عبدالقادر تھے جو اکتوبر 1964 میں آسٹریلیا کے ہی خلاف اپنے ڈیبیو میں 95 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تھے۔

ان کے علاوہ چوتھے بلے باز تسلیم عارف تھے جو جنوری 1980 میں روایتی حریف بھارت کے خلاف 90 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے تھے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے پہلے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں نروس نائنٹیز کا شکار ہو کر آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ایف ایس جیکسن تھے جو جولائی 1893 میں آسٹریلیا کے خلاف 91 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں