چین نے عالمی معیشت پر اپنی دھاک بٹھانے کے بعد 2020 تک اپنا 'مصنوعی چاند' بنانے کی منصوبہ بندی بھی شروع کردی۔

چینی شہر چینگدو میں شہر بھر کی اسٹریٹ لائٹس کو ایک سیٹلائٹ سے تبدیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے، جو حقیقی چاند کی روشنی کو بڑھائے گا۔

یہ مصنوعی چاند 10 سے 80 کلومیٹر کے دائرے میں روشنی فراہم کرے گا۔

چینگدو ایرواسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مائیکروالیکٹرانکس سسٹم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین وو چَن فینگ مصنوعی چاند کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ چاند، حقیقی چاند سے 8 گنا زیادہ روشن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس چاند کی روشنی کی جانچ کئی سال پہلے شروع کی گئی تھی جو اب مکمل ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2018 میں دو سیاح چاند پر جائیں گے

چینگدو کے حکام کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ اس منصوبے سے اسٹریٹ لائٹ پر خرچ ہونے والے پیسوں کی بچت ہوگی اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔

انسانوں کے بنائے ہوئے اس چاند کے سولر پینل جیسے وِنگز پر ایسی کوٹنگ ہوگی، جو سورج کی روشنی کو زمین پر منعکس کرے گی۔

رپورٹس کے مطابق ان وِنگز کے زاویوں کو بدلا جاسکے گا جس سے شہر کے مخصوص علاقے میں روشنی فراہم ہوگی۔

اس مصنوعی چاند کو کب لانچ کیا جائے گا اور اسے کیسے قائم رکھا جائے گا اس حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں