مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مزید 4 کشمیریوں کو قتل کردیا

19 اکتوبر 2018
کشمیر میں بھارت کا ریساتی جبر جاری ہے — فائل فوٹو
کشمیر میں بھارت کا ریساتی جبر جاری ہے — فائل فوٹو

سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کا ریاستی جبر جاری ہے اور حالیہ واقعے میں مزید 4 کشمیری جاں بحق ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کی رپورٹ کےمطابق بھارتی فوج نے ضلع بارامولا کے علاقے بونیار میں علاقے کا محاصرہ کیا اور چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔

بھارتی فوج نے محاصرے کے دوران سرچ آپریشن کرتے ہوئے 4 کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان جاں بحق

دوسری جانب بھارتی فوج کے ریاستی جبر کے خلاف حریت قیادت کی کال پر نماز جمعہ کے بعد پر امن احتجاج بھی کیا جائے گا۔

حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے علماء پر زور دیا ہے کہ مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے دوران بھارتی فوج کا ظلم و ستم بیان کریں۔

ادھر کشمیری نوجوانوں کے قتل پر سامنے آنے والے ردعمل کے پیش نظر انتظامیہ نے سری نگر میں پابندیاں لگادی ہیں۔

کے ایم ایس کی ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ انتظامیہ نے متعدد پولیس اسٹیشنز کی حدود میں پابندیاں لگائی ہیں اور بڑی تعداد میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا ہے۔

انتظامیہ نے طلبہ کے احتجاج سے بچنے کے لیے اسکول اور کالجز بند کرنے کا بھی حکم دے دیا جبکہ کشمیر یونیورسٹی میں تمام کلاسیں بھی منسوخ کردی گئی۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل بھی بھارتی فوج نے سری نگر کے علاقے فتح کَدال میں محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کے دوران 3 نوجوانوں کو قتل کردیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں خاتون سمیت 42 کشمیری جاں بحق ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا بڑا آپریشن، گھر گھر تلاشی

ستمبر کے مہینے میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے ہونے والی ہلاکتوں کے نتیجے میں 5 خواتین بیوہ جبکہ 12 بچے یتیم ہوئے۔

قبل ازیں اگست میں بھارتی فوج کے ظلم و جبر کے نتیجے میں 34 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

کشمیر میں جاری تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں