لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف آپریٹنگ افسر سبحان احمد نے انکشاف کیا ہے کہ بورڈ کے انسداد کرپشن یونٹ (اے سی یو) نے میچ فکسنگ سے متعلق میڈیا رپورٹس کے تناظر میں عمر اکمل کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے ان سے رابطہ کرلیا۔

واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں انٹرنیشنل کرکٹ میں اعلیٰ درجے کی کرپشن کے شواہد پیش کیے تھے، جس کے مطابق 15 انٹرنیشنل میچز میں 2 درجن سے زائد فکسنگ کے واقعات سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 انٹرنیشنل کرکٹ میچز میں درجنوں فکسنگ کا انکشاف

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2011 اور 2012 کے شواہد سے انگلینڈ کے چند کھلاڑیوں پر الزام عائد کیا گیا جنہوں نے 7 میچز میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کی۔

دیگر کھلاڑیوں میں پاکستان کے عمر اکمل، آسٹریلوی ٹیم کے کوچ اینڈی بِکل، سینئر بھارتی کھلاڑی سریش رائنا، روہت شرما اور لکشمی پتھی بالاجی شامل ہیں۔

سبحان احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمر اکمل ڈومیسٹک کرکٹ میں مصروف ہیں اور ادھر سے فارغ ہو کر پی سی بی کے تحقیقاتی یونٹ اے سی یو کے سامنے پیش ہوجائیں گے۔

خیال رہے کہ میچ فکسنگ کے انکشاف پر آئی سی سی نے بھی متعلقہ کھلاڑیوں سے رابطے کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ اور کرپشن سے متعلق پی سی بی میں انتہائی سخت پالیسی ہے اور اس ضمن میں معمولی رعایت بھی نہیں دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت، پی سی بی نے تصدیق کردی

سبحان احمد نے بتایا کہ آئی سی سی کو یقین دلایا گیا کہ پی سی پی بورڈ کا تحقیقاتی یونٹ معاملے کی مکمل چھان بین کرے گا۔

علاوہ ازیں انہوں نے واضح کیا کہ پی سی بی نے T10 لیگ انتظامیہ سے رابطہ کرکے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تاہم ان کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں اور جواب موصول ہونے کے بعد ہی بورڈ کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرے گا۔

پی سی بی چیف آپریٹنگ افسر نے کہا کہ بلے باز احمد شہزاد کو سیون کلب کرکٹ میچ کھیلنے پر ایک مرتبہ پھر شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس جولائی میں پی سی بی نے کرکٹر احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی تھی اور ساتھ ہی انہیں چارج شیٹ جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ، آسٹریلیا کی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کی تردید

سبحان احمد کا کہنا تھا کہ احمد شہباز نے عائد پابندی کے خلاف ورزی کی لیکن انہیں 25 اکتوبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل الجزیرہ ہی کو پاکستان کے سابق کرکٹر دنیش کنریا نے انٹرویو دیتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

دنیش کنیریا نے اپنے سابقہ ساتھی کرکٹرز سے ندامت کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگی اور کرکٹ حکام سے اپنے اوپر لگائی گئی تاحیات پابندی ختم کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں