اے پی ایم ایل اوورسیز کے صدر افضال صدیقی کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف ایملیوڈوسز نامی بیماری میں مبتلا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیماری کے باعث پرویز مشرف اعصابی کمزوری کا شکار ہیں اور ان کا لندن میں علاج جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پرویز مشرف کو کھڑے ہونے، چلنے اور پھرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: پرویز مشرف جہاں اتریں گے انہیں سیکیورٹی دیں گے، چیف جسٹس

افضال صدیقی کا کہنا تھا کہ ایملیوڈوسز کے باعث ٹوٹا ہوا پروٹین مختلف اعضاء میں جمع ہونے لگتا ہے اور بروکن پروٹین بون میرو سے خارج ہوتی ہے جس کے پیکٹس جسم میں جمع ہونے لگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دل اور دماغ کی نسیں اور سریانیں تنگے سے زندگی کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بیماری سے دل، دماغ اور خون کا بہاؤ متاثر ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے پرویز مشرف کی بروکن پروٹین کو مزید بننے سے روک دیا ہے اور ان کے جسم میں موجود بروکن پروٹین کو صاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اے پی ایم ایل رہنما کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے جسم میں پہلے سے جمع شدہ پروٹین کی وجہ سے وہ اعصابی کمزوری کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پارٹی چھوڑی نہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی، پرویز مشرف

ان کا کہنا تھا کہ جمع شدہ بروکن پروٹین کو صاف کرنے میں 5 سے 6 ماہ علاج جاری رہ سکتا ہے۔

انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کے لیے قوم سے دعا کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے مکمل صحت یابی کے بعد وطن واپس آنے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ 31 مارچ 2014 کو پرویز مشرف کو 3 نومبر 2007 کو آئین توڑنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ تاہم وہ مارچ 2016 کو علاج کے لیے دبئی روانہ ہوئے تھے جس کے بعد سے وہ اب تک واپس نہیں آئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں