سری لنکا: عدالت کا اعلیٰ ترین فوجی افسر کی گرفتاری کا حکم

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2018
سری لنکن چیف آف ڈیفنس  اسٹاف ایڈمرل ’روِندرا وجے گنارتنے‘ —فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
سری لنکن چیف آف ڈیفنس اسٹاف ایڈمرل ’روِندرا وجے گنارتنے‘ —فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

کولمبو: سری لنکا کی عدالت نے خانہ جنگی کے دوران 11 افراد کے اغوا اور قتل کےالزام میں ملک کے اعلیٰ ترین فوجی سربراہ کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی کولمبو فورٹ مجسٹریٹ رانگا ڈیسانائیکے نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ایڈمرل ’روِندرا وجے گنارتنے‘ کو حراست میں لینے کے گزشتہ احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر پولیس کی سرزنش بھی کی۔

اس سلسلے میں ایک عہدیدار نے بتایا کہ عدالت کے جاری حالیہ حکم میں کہا گیا کہ’عدالت حکم دیتی ہے کہ ایڈمرل کو 9 نومبر سے قبل گرفتار کیا جائے ‘ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو اس مقدمے کی کارروائی میں شامل پولیس افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کی عدالت کا چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی گرفتاری کا حکم

خیال رہے حالیہ حکم ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سری لنکا کے برطرف وزیراعظم ’رنیل وکراماسنگے‘ اور سابق صدر ’مہندرا راجہ پکسے‘کے درمیان اقتدار کی ایک تلخ کشمکش جاری ہے۔

واضح رہے کہ ’مہندرا راجا پکسے 2005 سے 2015 تک سری لنکا کے صدر کے عہدے پر فائز رہے اور اسی دوران کئی دہائیوں سے جاری تامل علیحدگی پسندوں کی خانہ جنگی کو کچل دیا گیا تھا۔

تاہم عدالتی حکم کا ملک میں جاری حالیہ سیاسی بحران اور موجودہ ملکی صورتحال سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کولمبو فورٹ کے مجسٹریٹ ’لنکا جے رتنے‘ نے قتل اور فرار ہونے میں مرکزی ملزم کی معاونت کرنے پر پولیس کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے عہدے پر فائز ایڈمرل ’روندرا وجے گنارتنے‘ کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا: وزیراعظم کی برطرفی کے بعد ہنگامے، ایک ہلاک، 2 زخمی

واضح رہے کہ مرکزی ملزم چندانہ پرساد ہیٹیا رچی جو نیوی انٹیلی جنس کا افسر تھے، پر الزام ہے کہ ان کی سربراہی میں قائم ہٹ اسکواڈ نے خانہ جنگی کے اختتامی عرصے میں سال 2008 سے 2009 تک 11 نوجوانوں کو اغوا کیا۔

جن کے بارے میں گمان یہ ہے کہ نیوی کی حراست میں قید ان نوجوانوں کو بعدازاں قتل کردیا گیا تھا تاہم ان کی لاشیں آج تک نہیں مل سکیں البتہ چندانہ پرساد ہیٹیا رچی کو اگست میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

سری لنکا کے مجرمانہ تفتیشی ادارے نے مسٹر یٹ کو آگاہ کیا تھا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ ایڈمرل وجے گنارتنے مجرم کو گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار کروانے میں ملوث ہیں۔


یہ خبر 3 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں