کولمبو : سری لنکا کی ایک عدالت نے خانہ جنگی کے دوران 11 افراد کے اغوا اور قتل میں ملوث ہونے پر اعلیٰ ترین فوجی افسر کی گرفتاری کے احکامات دے دیے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کولمبو فورٹ کے مجسٹریٹ لنکا جے رتنے نے پولیس کو قتل اور فرار ہونے میں مرکزی ملزم کی معاونت کرنے پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے عہدے پر فائز ایڈمرل روندرا وجے گنارتنے کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے۔

واضح رہے کہ مرکزی ملزم چندانہ پرساد ہیٹیا رچی جو نیوی انٹیلی جنس کا افسر تھے، پر الزام ہے کہ ان کی سربراہی میں قائم ہٹ اسکواڈ نے خانہ جنگی کے اختتامی عرصے میں سال 2008 سے 2009 تک 11 نوجوانوں کو اغوا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی فوجی ندال کو سزائے موت سنا دی گئی

جن کے بارے میں گمان یہ ہے کہ نیوی کی حراست میں قید ان نوجوانوں کو بعدازاں قتل کردیا گیا تھا تاہم ان کی لاشیں آج تک نہیں مل سکیں۔

واضح رہے کہ چندانہ پرساد ہیٹیا رچی کو رواں ماہ کے آغاز میں کئی مہینوں سے جاری تلاش کے بعد گرفتار کرلیا گیا تھا اور اس سلسلے میں دنیا بھر میں ایک الرٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

کیس کی سماعت کے دوران سری لنکا کے مجرمانہ تفتیشی ادارے نے مسٹر یٹ کو آگاہ کیا تھا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ ایڈمرل وجے گنارتنے مجرموں کو گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار کروانے میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھیں: این ایل سی اسکینڈل: 2 سابق فوجی افسران کو سزا

اس کے علاوہ اسی مقدمے میں ڈی کے پی ڈیسانایاکے، جو اس وقت نیوی کے ترجمان تھے، بھی ملوث پائے گئے تھے جنہیں گزشتہ برس گرفتار کرلیا گیا تھا لیکن فی الحال وہ ضمانت پر رہا ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ چندانہ پرساد ہیٹیا رچی 2006 میں ہونے والے تامل رکنِ اسبملی نداراجہ رویراج کے قتل میں بھی مطلوب ہیں۔


یہ خبر 30 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں