بھارت: نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ پر مرچ پاؤڈر سے حملہ

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2018
—فوٹو: بشکریہ این ڈی ٹی وی
—فوٹو: بشکریہ این ڈی ٹی وی

بھارتی درالحکومت نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال پر ایک شخص نے مرچ پاؤڈر سے حملہ کردیا جبکہ پارٹی کی جانب سے اس واقعے کو ’سیکیورٹی میں سنگین کوتاہی‘ قرار دیا گیا ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے دفتر کے باہر سیکریٹریٹ میں مرچیں پھینکنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا، جس کی شناخت انیل کمار کے نام سے ہوئی۔

اس حوالے سے اروند کیجری وال کی جماعت عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ترجمان الکہ لمبا کا کہنا تھا کہ اروند کیجری وال اجلاس ختم کرکے دوپہر کے کھانے کے لیے جارہے تھے کہ تیسری منزل پر وزیر اعلیٰ کے چیمبر کے باہر ان پر حملہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: راہول گاندھی،اروند کیجریوال زیر حراست

انہوں نے کہا کہ ’ملزم نے وزیر اعلیٰ کو پکارا اور اپنی جیب سے مرچ پاؤڈر نکالا اور ان پر پھینکا، تاہم چشمہ پہننے کی وجہ سے مرچ پاؤڈر اروند کیجری وال کی آنکھوں میں نہیں گیا لیکن وزیر اعلیٰ کی جانب سے بچنے کی کوشش میں چشمہ گر کر ٹوٹ گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے ماتحت دہلی پولیس وزیر اعلیٰ کے تحفظ میں ’مکمل ناکام‘ ہوگئی ہے۔

الکہ لمبا کا کہنا تھا کہ ’دہلی پولیس سماج دشمن عناصر کو سیکریٹریٹ میں داخل ہونے سے روکنے میں مسلسل ناکام رہی اور یہ صرف مرکز کی جماعت بی جے پی کی ہدایت پر کام کرتی ہے‘۔

ادھر عام آدمی پارٹی نے اس حملے کو خطرناک قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ جو بھی وزیر اعلیٰ یا اس کی جماعت کو نشانہ بنائے گا اس کا تحفظ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی: عام آدمی پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب

اے اے پی کے ترجمان راگہو چڈھا کا کہنا تھا کہ جب وزیراعلیٰ پر حملہ ہوا تو وہ ان کے پیچھے کھڑے تھے۔

دوسری جانب بی جے پی نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

بی جے پی دہلی کے سربراہ منوج تیواری نے ٹوئٹ کیا کہ ’میں اس واقعے کی سخت مذمت کرتا ہوں اور یہ کسی بھی طرح قابل برداشت نہیں، اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں‘۔

یہ بھی واضح رہے کہ انتخابی مہمات کے دوران اروند کیجری وال پر سیاہی، چپل سے حملے کیے گئے جبکہ انہیں تھپڑ بھی مارا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں